محمد تسکین
بانہال// میونسپل کمیٹی بانہال نے قصبہ بانہال میں تجاوزات مخالفت کاروائی کرتے ہوئے کئی ریڑی والوں کو قصبہ بانہال کے فٹ پاتھوں سے ہٹایا اور کئی ریڑیوں کی توڑ پھوڑ اور ضبطی بھی عمل میں لائی گئی ۔ ناگبل اور پرانے بس سٹینڈ کے درمیان اس کاروائی میں پچاس سے زائد ریڑیاں ضبط کی گئی ہیں ۔ میونسپل کمیٹی بانہال کے حکام کی اس کاروائی کے خلاف متاثر ریڑی اور عارضی سٹال فروشوں نے اپنا احتجاج درج کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے ۔ قصبہ بانہال میں ناگبل سے پرانے بس سٹینڈ تک سڑک کے دونوں کناروں پر فوٹ پاتھوں پر چھاہڑی فروشوں کا کہنا ہے کہ میونسپل کمیٹی نے انہیں پیشگی کوئی اطلاع نہیں دی اور بدھ کی صبح ساڑھے پانچ بجے انہوں نے مختلف جگہوں پر لگی ریڑیوں کو ضبط کیا اور کئی ریڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایک ریڑی کی قیمت آٹھ سے دس ہزار روپے ہے اور تمام احتجاجی متاثرین نقصان کی بھرپائی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان ریڑھی والوں میں کئی نوجوان گریجویٹ ہیں اور سبزی اور پھل بیچ رہے ہیں اور ایسے میں ان کو قصبہ سے ہٹانا اور انہیں کسی دوسری جگہ مستقل طور جگہ نہ دینا ان کے ساتھ نا انصافی ہے اور ان کا روزگار چھن جائے گا۔ اس دوران نیشنل کانفرنس یوتھ کے صوبائی نائب صدر طارق احمد ڈار نے متاثرہ ریڑھی فروشوں ، پولیس اور تحصیل حکام سے ملاقات کرکے انہیں اس مسئلے کا باوقار اور مستقل حل کا مطالبہ کیا تاکہ بیروزگار نوجوانوں اپنے روزگار کو جاری رکھ سکیں۔ ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر شاداب احمد وانی نے بھی متاثرہ ریڑھی والوں اور میونسپل انتظامیہ سے بات کی ۔ انہوں نے فریقین سے مطالبہ کیاکہ وہ ریڑھی والوں کے مسئلے کا ایسا حل نکالیں جو تمام فریقین کو قابل قبول اور فائدہ مند ہوگا۔ اس سلسلے میںمیونسپل کمیٹی بانہال کے ایگزیکٹیو آفیسر ایشان چوپڑا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بانہال قصبہ میں تمام فٹ پاتھ راہگیروں کے چلنے پھرنے کیلئے ہیں اور ان فٹ پاتھوں پر تجاوزات کی کسی بھی قسم کی کوئی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ کسی جگہ زمین کا انتخاب کرکے تمام لوگوں کو وہاں منتقل کیا جائے تاکہ وہ اپنا روزگار اچھی طرح سے چلا سکیں۔