پرویز احمد
سرینگر //لکھن پور کٹھوعہ میں قائم نئی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے اگرچہ مارچ 2023سے کام کرنا شروع کردیا ہے لیکن لیبارٹری کیلئے ابھی بھی مستقل عملے کی بھرتی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ 34کروڑ روپے کی مرکزی معاونت سے بنائی گئی جدید طرز کی لیبارٹری میں آنے والے نمونوں کی تشخیص کا کام نجی کمپنی کو سونپ دیاگیا ہے ۔ فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول آرگنائزیشن ذرائع سے کشمیر عظمیٰ کو معلوم ہوا ہے کہ کٹھوعہ میں قائم اس لیبارٹری کی ٹیسٹنگ صلاحیت سالانہ 10ہزار ہے لیکن عملے کی عدم دستیابی کی وجہ سے ابھی لیبارٹری میں دس ہزار ٹیسٹ نہیں ہوتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹیسٹنگ لیبارٹری پر مرکزی معاونت سے 34کروڑ روپے کی لاگت سے بنائی گئی جدید لیبارٹری کو نجی کمپنی کو آئوٹ سورس کیاگیا ہے اور اس کی وجہ سے یہ لیبارٹری مکمل پر کام نہیں کرپارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں ہر سال ادویات کے لاکھوں برانڈ آتے ہیں اور ان کی تشخیص کیلئے صرف 2لیبارٹریاں قائم ہیں جن میں سرینگر میں قائم لیبارٹری کی ٹیسٹنگ صلاحیت 2ہزار جبکہ کٹھوعہ میں قائم لیبارٹری کی سالانہ ٹیسٹنگ کی صلاحیت 10ہزار ہے۔ لیکن اس لیبارٹری میں گذشتہ سال صرف 1968نمونوں کی تشخیص ہوئی ،جن میں 11نمونوں کو غیر معیاری اور 11میں غلط لیبلنگ کی گئی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ کٹھوعہ لیبارٹری میں 25مستقل ملازمین کی تعیناتی کا منصوبہ تھا لیکن ابھی کسی بھی ملازم کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ جوائنٹ ڈائریکٹر ڈرگ کنٹرول آرگنازیشن عرفانہ احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کٹھوعہ لیبارٹری کو آئوٹ سورس کیاگیا ہے اور وہاں جموں ڈرگ کنٹرول آرگنائزیشن سے 2اور کشمیر سے 3ملازمین تعینات ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لیباٹری میں اگرچہ مستقل عملے کی تعیناتی نہیں ہوئی ہے لیکن وہ لیبارٹری کام کررہی ہے اور وہاں نمونوں کی تشخیص ہوتی رہتی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموںو کشمیر میں سالانہ 1لاکھ سے زائد کمپنیوں کے برانڈ بازاروں میں فروخت کئے جاتے ہیں لیکن یہاں ٹیسٹنگ کرنے کی سالانہ صلاحیت صرف 12ہزار ہے اور اس کی وجہ سے 90فیصد ادویات بغیر کسی ٹیسٹ کے بازار میں فروخت ہوتی ہیں۔