ٹی ای این
سرینگر//مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی جانب سے بجٹ 2025-26 میں چھاپڑی فروشوں کے لیے نئی رعایات و مراعات کے اعلان کے دوسرے روز سرینگر کی معروف سنڈے مارکیٹ میں خوشی کا ماحول دیکھنے کو ملا۔ حکومت نے اس کاروباری طبقے کی اہمیت و افادیت کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے لیے مختلف سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جن سے نہ صرف ان کی معاشی حالت میں بہتری آئے گی بلکہ یہ اقدامات مقامی معیشت کے استحکام میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔سنڈے مارکیٹ میں صبح سے ہی چھاپڑی فروشوں کی بڑی تعداد نے اپنی اشیاء کو خوبصورتی سے سجا رکھا تھا۔ بازار میں پہنچنے والے خریداروں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے خریداری کے ساتھ ساتھ بازار میں اپنے وقت کا بھرپور لطف اٹھایا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بجٹ 2025-26 میں وزیر خزانہ نے اس کاروباری طبقے کی اہمیت پر خاص طور پر زور دیا ہے، اور کہا کہ چھاپڑی فروش شہری معیشت کے ایک اہم ستون بنتے جا رہے ہیں۔ ان کی روزگار کے مواقعوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے کاروباروں کو سہارا دینے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ایک مقامی چھاپڑی فروش، عرفان احمد، جو لالچوک کے علاقے میں اپنا کاروبار کرتے ہیں، نے کہا، “وزیر خزانہ کا شکریہ، جنہوں نے ہمارے لیے اس بجٹ میں ایسے اقدامات کیے ہیں جس سے ہمیں اپنے کاروبار کو بڑھانے کا موقع ملے گا۔ پی ایم سواندھی اسکیم سے ہمیں بہت مدد ملی، اور اب نئی سہولتوں کے ذریعے ہم مزید مستحکم ہو سکیں گے۔”دوسری طرف، سیدہ نسرین، جو سرینگر کے ایک اور معروف بازار میں چھوٹے سامان کی فروخت کرتی ہیں، نے کہا، “ہماری زندگی میں بہتری لانے کے لیے یہ اقدامات بے حد اہم ہیں۔ وزیر خزانہ نے جو اقدامات کیے ہیں ان سے ہمیں قرضوں تک رسائی اور کاروبار کی ترقی میں مدد ملے گی۔ “واضح رہے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنے بجٹ خطاب میں اس بات کا اعلان کیا کہ حکومت چھاپڑی فروشوں کی معاشی حالت میں بہتری کے لیے مختلف اقدامات کرے گی۔ وزیر خزانہ نے شہری ترقی کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپے کے اربن چیلنج فنڈ کے قیام کا اعلان کیا ہے، جس سے شہروں کی تخلیقی از سر نو ترقی، پانی و صفائی کی سہولتوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی وزیر خزانہ نے پی ایم سواندھی اسکیم کی کامیابی کا بھی ذکر کیا جس کے تحت اب تک 68 لاکھ سے زائد اسٹریٹ وینڈرز کو قرضے فراہم کیے جا چکے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت شہری غریب اور کمزور طبقوں کی مدد کو ترجیح دے رہی ہے، اور ان کے لیے ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جس سے ان کی زندگی کا معیار بہتر ہو سکے۔ اس کے علاوہ پی ایم سواندھی اسکیم کو مزید فعال بنایا جائے گا، جس کے تحت اسٹریٹ وینڈرز کو 30,000 روپے تک کے UPI سے منسلک کریڈٹ کارڈز کی سہولت فراہم کی جائے گی، اور قرضوں تک رسائی مزید آسان کی جائے گی۔ اس سکیم کے ذریعے 13,741 کروڑ روپے کے 95.84 لاکھ قرضے اب تک تقسیم کیے جا چکے ہیں، جس سے سڑک کے دکانداروں کی مالی حالت میں بہتری آئی ہے۔یہ اقدام اس بات کا غماز ہے کہ حکومت چھوٹے کاروباروں کی ترقی میں مخلص ہے اور اس کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ان کے روزگار کے مواقع بڑھیں اور مقامی معیشت کو تقویت ملے۔