عظمیٰ ویب ڈٖیسک
نئی دہلی/کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ عام بجٹ میں بہار کے رائے دہندوں کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور معیشت کو تیز کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے۔ جس سے معاشی صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے اور ترقی کی رفتار کمزور رہے گی اور ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف حاصل کرنے میں بہت سست ثابت ہوگی۔
چدمبرم نے کہا کہ بجٹ میں صرف انتخابی اعلانات کیے گئے ہیں جس میں بہار کے ووٹروں اور ٹیکس دہندہ متوسط طبقے کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ صحت، تعلیم، سماجی بہبود، زراعت، دیہی اور شہری ترقی وغیرہ کو رواں مالی سال میں سرمائے کے اخراجات میں کمی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ بجٹ میں سرمائے کے اخراجات میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن موجودہ مالی سال کے تجربے کو دیکھتے ہوئے حکومت کی استعداد پر شکوک و شبہات ہیں۔ اقتصادی استحکام کے لیے بجٹ میں کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں، اس لیے اس میں ترقی یافتہ ہندوستان کے حکومت کے ہدف کے لیے درکار آٹھ فیصد ترقی کے حصول کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔
بجٹ 2025-26 پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر چدمبرم نے کہاکہ “بجٹ کے اعلانات نے ٹیکس دہندہ متوسط طبقے اور بہار کے ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کی ہے، جس کا بہار کے 3.2 کروڑ متوسط طبقے کے ٹیکس دہندگان اور 7.65 کروڑ ووٹروں کی طرف سے خیر مقدم کیا جائے گا۔ “بقیہ ہندوستان کے لئے، وزیر خزانہ کے پاس صرف تسلی بخش الفاظ تھے، جن کا بی جے پی کے اراکین، خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں تالیوں سے استقبال کیا گیا۔”
موجودہ سال کی مالی کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “سال 2024-25 کی مالی کارکردگی سے پتہ چلتا ہے کہ نظرثانی شدہ محصول کی وصولیوں میں 41,240 کروڑ روپے کی کمی آئی ہے جبکہ نظر ثانی شدہ خالص ٹیکس وصولیوں میں 26,439 کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ کل اخراجات میں 1,04,025 کروڑ روپے کی کمی آئی ہے جبکہ سرمائے کے اخراجات میں 92,682 کروڑ روپے کی کمی آئی ہے۔