عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
نئی دہلی// اقتصادی سروے 2023-24 میں کہا گیا ہے کہ ملک میں روزگار کے مواقع مسلسل بڑھ رہے ہیں اور مالی سال 2023-24 میں بے روزگاری کی شرح کم ہو کر 3.2 فیصد پر آ گئی ہے جبکہ مالی سال 2017 -18 میں بے روزگاری کی شرح چھ فیصد تھی۔مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کل پارلیمنٹ میں اقتصادی سروے 2023-24 پیش کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں روزگار کے مواقع مسلسل بڑھ رہے ہیں اور بے روزگاری کی شرح کم ہو رہی ہے اور ورک فورس میں خواتین کا حصہ بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مدرا یوجنا، اسکل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا اور اسٹینڈ اپ انڈیا جیسے اقدامات نے انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے ، ہنر کی تربیت فراہم کرنے اور خود انحصاری اور پائیدار معاش کی تعمیر میں افراد کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ سیتا رمن نے کہا کہ کورونا وبا کے بعد صورتحال کی مضبوط بحالی اور معمول کی صورتحال میں بہتری کی وجہ سے حالیہ برسوں میں لیبر مارکیٹ کے اشارے میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔ ڈیجیٹل اکانومی اور قابل تجدید توانائی جیسے شعبوں میں اعلیٰ معیار کے روزگار کے مواقع موجود ہیں۔اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2024 میں کارپوریٹ سیکٹر کا منافع 15 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے ، لیکن اجرت کی شرحوں میں اب بھی وسیع تضادات موجود ہیں۔ اقتصادی سروے میں کارپوریٹ سیکٹر بالخصوص بڑی فرموں کے منافع میں آمدنی میں عدم مساوات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔ پائیدار اقتصادی ترقی کا انحصار بہتر روزگار کی آمدنی پر ہے جو براہ راست صارفین کی قوت خرچ اور پیداواری صلاحیت میں سرمایہ کاری کو بڑھاتا ہے ۔