نئی دہلی// صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعہ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام مبارکباد کے مستحق ہیں کیونکہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ایک سازگار ماحول پیدا ہونے کے نتیجے میں وہاں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات پُرامن طریقے سے منعقد ہوئے۔
بجٹ سیشن کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، صدر مرمو نے مزید کہا کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی کے خاتمے کے آخری مرحلے کا آغاز ہو چکا ہے اور حکومتی کوششوں کے سبب اس خطرے سے متاثرہ اضلاع کی تعداد 126 سے کم ہو کر اب 38 رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا، “دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد، جموں و کشمیر میں ترقی کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا ہوا ہے۔ لوک سبھا اور ودھان سبھا انتخابات جموں و کشمیر میں پُرامن طریقے سے منعقد ہوئے۔ اس کامیابی پر جموں و کشمیر کے عوام مبارکباد کے مستحق ہیں”۔
واضح رہے کہ دفعہ 370، جو جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کرتا تھا، 5 اگست 2019 کو منسوخ کر دیا گیا تھا اور سابقہ ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔
صدر مرمو نے وائبرنٹ ولجز پروگرام کا بھی حوالہ دیا، جو ملک کی سرحدی پہلی بستیوں کی ترقی کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
مرکزی حکومت نے 15 فروری 2023 کو وائبرنٹ ولیجز پروگرام کو ایک مرکزی معاونت یافتہ سکیم کے طور پر منظور کیا، جس کے تحت 2022-23 سے 2025-26 تک 4,800 کروڑ روپے کے مالیاتی اخراجات کے ساتھ شمالی سرحد سے متصل 19 اضلاع کے 46 بلاکس میں منتخب دیہات کی جامع ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔
لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کا پُرامن انعقاد، جموں و کشمیر کے لوگ مبارکباد کے مستحق: صدر مرمو
