سجن جندال کاگلمرگ کو عالمی معیارکے سیاحتی منزل کے طور تیار کرنے کااعلان
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے یہاں جیو ورلڈ کنونشن سینٹرمیں منعقد ہونے والے ایشیا ء کے سب سے بڑے ٹریول ٹریڈ شو ’آئوٹ بانڈ ٹریول مارٹ‘ OTM) (2025میں جموں و کشمیر ٹورازم پویلین کا دورہ کیا۔30جنوری سے یکم فروری تک جاری رہنے والے اس ایونٹ نے دنیا بھر سے نمائش کنندگان اور خریداروں کو اکٹھا کیا ہے، جس نے اپنی منفرد پیشکشوں کو دکھانے کے لیے منزلوں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔اس سال، جموں و کشمیر نے 120سیاحتی تجارت اور ٹریول آپریٹرز کی شرکت کے ساتھ ایک مضبوط تاثر بنایا ہے، جس سے خطے کی بے مثال سیاحتی صلاحیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس کے دلکش مناظر سے لے کر اس کے بھرپور ثقافتی ورثے تک، پویلین نے یہ ظاہر کیا کہ جموں اور کشمیر دنیا بھر کے مسافروں کے لیے ایک لازمی مقام کیوں ہے۔اپنے دورے کے دوران، وزیر اعلیٰ نے سٹیک ہولڈرز بشمول ٹریول آپریٹرز، کاریگروں اور سیاحت کے عہدیداروں سے بات چیت کی اور ان کی شرکت کے لیے کیے گئے انتظامات کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے متنوع پیشکشوں کو تخلیقی انداز میں پیش کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے پویلین کا تفصیلی معائنہ بھی کیا۔وزیر اعلی نے سیاحت کے فروغ کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاحت ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور جموں و کشمیر کو عالمی سیاحتی مقام بنانے کے لیے وقف ہے۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ OTMجیسے پروگراموں میں ہماری شرکت اس وژن کو حاصل کرنے کی طرف ایک قدم ہے۔
انہوں نے محکمہ سیاحت کو ہدایت کی کہ وہ ملک اور بین الاقوامی سطح پر بڑے ٹریول مارٹس میں فعال طور پر شامل ہو کر زیادہ سے زیادہ رسائی کو یقینی بنائے۔وزیر اعلی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی حکومت سیاحت کی صنعت کو سپورٹ کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر چمکتا رہے۔اپنے دورے کے دوران وزیراعلیٰ کے ساتھ وزیراعلی کے مشیر ناصر اسلم وانی، وزیراعلی کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دھیرج گپتا، ڈائریکٹر ٹورازم کشمیر اور ایم ڈی جے کے ٹی ڈی سی بھی تھے۔اس موقع پر، اسٹیک ہولڈرز نے نئے تعاون کو فروغ دینے اور زیادہ سے زیادہ زائرین کو جموں و کشمیر کی طرف راغب کرنے کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔اس سے قبل وزیراعلیٰ نے ممبئی ایم آئی سی ای (میٹنگز، ترغیبات، کانفرنسیں، نمائشیں) تقریب کے دوران ہائی پروفائل ون آن ون ملاقاتیں کیں۔ ایس ڈبلیو گروپ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر سجن جندال نے بھی عمر عبداللہ سے ملاقات کی۔انہوںنے ایکس پر لکھا’’جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے اچھی ملاقات ہوئی۔ ہم نے سکیئنگ اور تعطیلات کے لیے عالمی معیار کی منزل بنانے کے لیے سکی ڈھلوانوں کے ساتھ گلمرگ کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا‘‘۔ جندل نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھاکہ جے ایس ڈبلیوگروپ جے ایس ڈبلیوفاؤنڈیشن کے ذریعے مختلف اقدامات اٹھائے گا!‘‘۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، نے جندال کی پوسٹ کا اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی غیر استعمال شدہ صلاحیت کو کھولنے کے لیےMICE ایونٹ میں سیکٹر کے رہنماؤں کے ساتھ اہم بات چیت میں مصروف رہے۔وزیر اعلی نے اپنے دفتر کے ذریعہ ایکس پر شیئر کی گئی ایک اور پوسٹ میں لکھاکہ ماحولیاتی تحفظ، ورثے کو منانا اور حجم سے زیادہ عمیق تجربات کو ترجیح دینا۔جموں وکشمیر صرف زمین پر جنت نہیں ہے، یہ حیرت کرنے کے لئے ہندوستان کاہمہ موسمی گیٹ وے ہے ۔ حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ بدھ کی شام وزیر اعلیٰ اور صنعتی رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں کھیل، فیشن، پاک فنون، تندرستی، صحت کی دیکھ بھال اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اہم بات چیت کے درمیان، ٹینس لیجنڈ وجے امرتراج اور ان کی ٹیم نے جموں و کشمیر میں گولف ٹورازم اور کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔انیتا ڈونگرے اور ان کی ٹیم نے کشمیری فیشن کے لیبل کے ذریعے عالمی پلیٹ فارمز پر کشمیر کے روایتی ٹیکسٹائل اور دستکاری کو بحال کرنے کے مواقع تلاش کیے۔ترجمان نے بتایا کہ میکلین اسٹار شیف وکاس کھنہ اور ان کی ٹیم نے پاک سیاحت اور ثقافتی تبادلے کو بڑھانے کے لیے کشمیر کے منفرد کھانوں سے فائدہ اٹھانے پر غور کیا۔ انہوں نے کہاکہ فلاح و بہبود کے ماہر مکی مہرا نے کشمیر کے پرسکون مناظر کے ساتھ فلاح و بہبود کی سیاحت کو مربوط کرنے کی حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ صحت کی ٹیم کے ساتھ بات چیت میں صحت عامہ کے اقدامات اور خطے میں احتیاطی نگہداشت کے فریم ورک کو آگے بڑھانے پر توجہ دی گئی۔ترجمان نے کہا کہ ٹیک یونیکورنز کے نمائندوں نے، جو کہ اعلیٰ ترقی یافتہ اسٹارٹ اپس کا اتحاد ہے، جموں و کشمیر میں انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے ٹیک پر مبنی اختراعات کی کھوج کی۔