یو این آئی
نئی دہلی//کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کل کہا کہ ملک کی معیشت کی رفتار اس وقت سست پڑ گئی ہے اور گزشتہ سال کے مقابلے مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو دو فیصد سے کم ہوسکتی ہے ۔ بجٹ اجلاس سے پہلے پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر چدمبرم نے کہا ”ہماری معیشت سست پڑ گئی ہے ۔ اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ حکومت جتنی بھی کوششیں کرتی ہے ، رفتار سست پڑ رہی ہے اور یہ گزشتہ سال کی شرح نمو سے دو فیصد تک گر سکتی ہے ۔”سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت روزگار کے مواقع کی کمی دوسری بڑی وجہ بن چکی ہے اور نوجوانوں میں بیروزگاری شاید 40 فیصد کے قریب پہنچ چکی ہے ۔ گریجویٹس میں بے روزگاری تقریباً 30 فیصد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم وقتاً فوقتاً تقرری نامہ تقسیم کر سکتے ہیں، لیکن نوکریاں نہیں ہیں۔ یہ تقرری نامے ان آسامیوں کے لیے ہیں جو خالی پڑی ہیں۔ ایسے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا نہیں ہو رہے ہیں۔ چدمبرم نے کہا کہ روزگار کا مسئلہ اور بھی مشکل ہو گیا ہے کیونکہ اجرت پچھلے پانچ برسوں سے اسی سطح پر جمود کا شکار ہے جس سے لوگوں کے لیے روزی کمانا مشکل ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی بھی بڑھ رہی ہے اور خوراک، پانی، تعلیم اور علاج کے اخراجات 10 فیصد سے اوپر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 70 فیصد آبادی 100 سے 150 روپے یومیہ اجرت پر گزارہ کرنے پر مجبور ہے اور عدم مساوات بڑھ رہی ہے ۔