حسین محتشم
پونچھ//اگرچہ انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ لوگ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کریں تاہم پونچھ ضلع میں ٹریفک قوانین کو لوگ مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہیں۔ ٹریفک قوانین پر عمل درامد نہ ہونے کی وجہ سے اکثر سڑک حادثات ہو رہے ہیں اور یہ تشویشناک صورتحال عوام کی حفاظت کے لئے خطرناک ہے۔ ٹریکٹر جو زرعی استعمال کیلئے بنائے گئے ہیں ان کو کان کنی کے کاموں کے لئے غیر قانونی طور پر استعمال کیا جا رہاہے ہیں۔ ایکو وینز کو تجارتی کاموں میں استعمال کیا جاتا ہے جب کہ یہ گھریلو استعمال کے لئے ہیں۔ ان گاڑیوں میں اسکول کے بچوں کی نقل و حمل، ہوتی ہیں۔ذرائع کے مطابق گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد مناسب رجسٹریشن کے بغیر چلتی ہیں، جس کی وجہ سے مجرموں کی شناخت اور انہیں جوابدہ ٹھہرانا مشکل ہوجاتا ہے۔ ترمیم شدہ سائلنسر والی بائیکس شر عام دوڑٹی نظر آتی ہیں جن سے مکینوںکو پریشان ہونا پڑتا ہے اور صحت عامہ کو خطرے میں ڈالتی ہے۔ نابالغ بچے شہری اور دیہی علاقوں میں گاڑیاں چلاتے ہیں، عمر کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور ایک اہم حفاظتی خطرہ لاحق ہے۔ جب کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال اکثر کیا جاتا ہے۔شہریوں کے مطابق بائیکرز عوامی سڑکوں پر خطرناک اسٹنٹ کر رہے ہیں جس ست وہ خود کو اور سڑک استعمال کرنے والوں کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ متعدد خلاف ورزیوں کے باوجود، محکمہ موٹر وہیکل اور ٹریفک پولیس کوئی کاروائی نہیں کرتے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ پچھلے ایک ماہ سے سڑک حفاظتی مہم چلائی جا رہی ہے تاہم ان خلاف ورزیوں پر قابو پانے اور سڑک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے زمینی کارروائی کا واضح فقدان ہے۔ مقامی لوگوںنے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، انتظامیہ اور پونچھ کے ڈپٹی کمشنر سے اس نازک مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے تمام ٹریفک قوانین اور ضوابط کو سختی سے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ تمام سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔