سرینگر// نیشنل کانفرنس (این سی) کے رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے بدھ کے روز دہلی میں حریت کانفرنس کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے جموں و کشمیر اور ملک میں مسلم برادری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ میرواعظ 24 جنوری کو وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات کے بعد سے دہلی میں موجود ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی طور پر ایک دوسرے کے مخالف نظریات رکھنے والے ان دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک گھنٹے سے زیادہ دیر تک گفتگو ہوئی، جس میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال، ریاستی درجے کی بحالی اور سیاسی قیدیوں کی رہائی جیسے موضوعات شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے وقف ترمیمی بل، ملک میں مسلمانوں کی صورتحال، 5 اگست 2019 کے بعد کشمیر کی حالتِ زار اور دیگر اہم امور پر بھی گفتگو کی۔
میرواعظ عمر فاروق نے اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ این سی رہنما ان سے ملاقات کے لیے آئے تھے، اور یہ ملاقات ان کے مذہبی پیشوا ہونے کی حیثیت سے ایک خیرسگالی ملاقات تھی۔
میرواعظ نے کہا، “ہاں، وہ (مہدی) مجھ سے ملنے آئے تھے۔ وہ پارلیمنٹ اجلاس کے سلسلے میں دہلی میں ہیں، اور انہوں نے میرے پاس آنے کی خواہش ظاہر کی تھی”۔
ملاقات کے دوران، مہدی اور میرواعظ نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے مسائل اور ریزرویشن پالیسی پر جاری تنازع پر بھی گفتگو کی۔
مہدی نے موجودہ ریزرویشن پالیسی کے خلاف وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر ہونے والے احتجاج میں شرکت کی تھی، جبکہ میرواعظ نے بھی اس احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
این سی ایم پی کے اس اقدام پر ان کی اپنی پارٹی کے اندر شدید ردعمل سامنے آیا، اور بعض ساتھیوں نے کہا کہ آغا روح اللہ مہدی محض ڈرامہ بازی کر رہے ہیں اور انہوں نے پارٹی مخالفین کو موقع فراہم کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ مہدی کا احتجاج میں شامل ہونا پارٹی کے اندر جمہوری رویے کی عکاسی کرتا ہے، تاہم انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ وہ دہلی میں ریاستی درجے کی بحالی کے لیے بھی ایسا ہی احتجاج منظم کریں گے۔
حال ہی میں، نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری اور وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی نے مہدی سے ان کی رہائش گاہ، بڈگام میں ملاقات کی۔
اس ملاقات کو مہدی کو منانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔