یواین آئی
بھونیشور// وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان کروڑوں لوگوں کی امنگوں سے متاثر ہو کر ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔وزیر اعظم نے بھونیشور، اڈیشہ میں اتکرش اڈیشہ – میک ان اڈیشہ کانکلیو 2025 اور میک ان اڈیشہ نمائش کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اپنے کروڑوں لوگوں کی امنگوں سے ترقی کی راہ پر رواں دواں ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اے آئی کا مطلب مصنوعی ذہانت اور ہندوستان کی توقعات دونوں ہے، جو کہ ملک کی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب لوگوں کی ضروریات پوری ہوں تو ان کی خواہشات بڑھتی ہیں، اور گزشتہ دہائی میں کروڑوں شہریوں کو بااختیار بنایا گیا ہے، جس سے ملک کو فائدہ پہنچا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اڈیشہ اس توقع کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے اڈیشہ کو شاندار قرار دیا جو کہ نئے ہندوستان کی امید پسندی اور عروج کی علامت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اڈیشہ کے پاس بے شمار مواقع موجود ہیں، اور اس کے لوگوں نے ہمیشہ بہتر کارکردگی کا جذبہ دکھایا ہے۔ گجرات میں اڈیشہ کے لوگوں کی مہارت، محنت اور ایمانداری کا مشاہدہ کرنے کے اپنے ذاتی تجربے کا اشتراک کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے یہ یقین ظاہر کیا کہ اڈیشہ میں ابھرنے والے نئے مواقع کے ساتھ، ریاست جلد ہی ترقی کی بے مثال بلندیوں تک پہنچے گی۔ انہوں نے اڈیشہ کی ترقی کو تیز کرنے میں وزیر اعلیٰ موہن چرن مانجھی اور ان کی ٹیم کی کوششوں کی ستائش کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اڈیشہ مختلف صنعتوں کے لیے ہندوستان کی سرکردہ ریاستوں میں سے ایک بن رہا ہے، جن میں فوڈ پروسیسنگ، پیٹرو کیمیکل، بندرگاہ کے ذریعہ ترقی، ماہی گیری، آئی ٹی، ایجو- ٹیک، ٹیکسٹائل، سیاحت، کان کنی، اور سبز توانائی کی صنعتیں شامل ہیں۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان تیزی سے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ پانچ کھرب ڈالر کی معیشت کا سنگ میل زیادہ دور نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ہندوستان کی طاقت بھی عیاں ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی معیشت کی توسیع کا دارومدار دو بڑے ستونوں پر ہے: اختراعی سروس سیکٹر اور معیاری مصنوعات۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی تیز رفتار ترقی صرف خام مال کی برآمدات پر منحصرنہیں ہوسکتی ہے ، اس لیے پورے ماحولیاتی نظام کو نئے ویڑن کے ساتھ تبدیل کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات کا ذکر کیا کہ ہندوستان معدنیات کو نکالنے اور مصنوعات کی تیاری اور ان کی قیمت میں اضافے کے لیے بیرون ملک بھیجنے کے رجحان کو تبدیل کر رہا ہے، تاکہ ان مصنوعات کو ہندوستان میں واپس لاکر فروخت نہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح دیگر ممالک میں پروسیسنگ کے لیے سمندری خوراک برآمد کرنے کے رجحان کو بھی تبدیل کیا جا رہا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے کہ اڈیشہ میں وسائل سے متعلقہ صنعتیں ریاست کے اندر قائم ہوں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اتکرش اڈیشہ کانکلیو 2025 اس ویڑن کو پورا کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔