جموں// جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) اور وقف ترمیمی بل پر حتمی فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔
اتراکھنڈ نے پیر کے روز یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے والا پہلا ریاستی ادارہ بن کر، حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے 2022 کے اسمبلی انتخابات سے قبل کیے گئے وعدے کو پورا کیا۔ اس دوران، پارلیمانی کمیٹی نے وقف ترمیمی بل پر بی جے پی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے اراکین کی تمام ترامیم کو منظور کیا اور اپوزیشن کے اراکین کی تجویز کردہ تبدیلیوں کو مسترد کر دیا۔
عمر عبداللہ نے اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، “انھیں جو کرنا ہے کریں، جب تک کہ ملک کے لیے کوئی قانون نافذ نہیں ہوتا، یہ پارلیمنٹ ہی ہے جو اس معاملے پر فیصلہ کرے گی، نہ کہ انفرادی یونین ٹریٹریز یا ریاستیں اِس پر کوئی فیصلہ کر سکتی ہیں”۔
وقف بل سے متعلق ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی ابھی بھی مشاورت کر رہی ہے اور حکومت کسی بھی قانون کو نافذ نہیں کر رہی۔
حال ہی میں، حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کمیٹی سے ملاقات کی اور اپنا موقف پیش کیا۔
عمر عبداللہ نے کہا، “کمیٹی اپنے کام کو مکمل کرے، پھر پارلیمنٹ اس کی رپورٹ پر تبادلہ خیال کرے گی”۔