جموں// سیکیورٹی فورسز نے منگل کے روز جموں خطے کے مختلف اضلاع میں تقریباً دو درجن مقامات پر وسیع سرچ آپریشن شروع کیا، جن میں زیادہ تر بلند مقامات اور لائن آف کنٹرول کے ساتھ جنگلاتی علاقے شامل ہیں۔ یہ آپریشن ان ملی ٹینٹوں کے خلاف کیا جا رہا ہے جو گزشتہ سال جموں خطے کے مختلف اضلاع میں کئی حملوں میں ملوث تھے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق 2021 سے راجوری اور پونچھ سرحدی اضلاع میں مہلک حملے کرنے والے ملی ٹینٹوں نے 2024 میں اپنی سرگرمیاں جموں خطے کے چھ دیگر اضلاع تک بڑھا دی تھیں، جن کے نتیجے میں 44 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 18 سیکیورٹی اہلکار اور 13 دہشت گرد شامل تھے۔
پیر پنچال کے اضلاع راجوری اور پونچھ میں 2024 کے دوران ملی ٹینٹوں کی سرگرمیوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، تاہم اپریل اور مئی کے بعد ریاسی، ڈوڈہ، کشتواڑ، کٹھوعہ، اودھم پور اور جموں میں پیش آنے والے واقعات نے سیکیورٹی ایجنسیوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔
ذرائع کے مطابق، سرچ آپریشن 23 مقامات پر جاری ہے، جن میں سب سے زیادہ 10 آپریشن چناب ویلی کے اضلاع کشتواڑ، ڈوڈہ اور رام بن میں، 7 راجوری-پونچھ بیلٹ میں، تین اودھم پور میں، دو ریاسی میں اور ایک جموں ضلع میں کیا جا رہا ہے۔
حساس علاقوں میں فوج کی جانب سے پولیس اور دیگر پولیس فورسز کے ساتھ قریبی تعاون کے تحت جنگلاتی علاقوں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کے خلاف مسلسل آپریشن جاری ہے تاکہ پاکستان کے ملی ٹینٹ ہینڈلرز کے منصوبے کو ناکام بنایا جا سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ گرمیوں کے موسم کے آغاز سے قبل ان سرچ آپریشنز اور علاقے کی ڈومینیشن میں مزید تیزی لائی جائے گی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال ڈوڈہ، کٹھوعہ اور ریاسی اضلاع میں نو نو ہلاکتیں ہوئیں، جبکہ کشتواڑ میں پانچ، اودھمپور میں چار، جموں اور راجوری میں تین تین اور پونچھ میں دو افراد مارے گئے۔
ہلاک شدگان میں 18 سیکیورٹی اہلکار اور 13 دہشت گرد شامل ہیں، جبکہ دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے جانے والے 14 عام شہریوں میں سے سات شیو کھوری مندر کے یاتری تھے اور تین ولیج ڈیفنس گارڈز شامل تھے۔
یاتریوں کو ان کی بس پر حملے کے دوران ہلاک کیا گیا، جس میں مقامی ڈرائیور اور کنڈکٹر بھی مارے گئے، جبکہ ولیج ڈیفنس گارڈز کو اودھم پور اور کشتواڑ میں نشانہ بنایا گیا۔
جموں کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کا وسیع سرچ آپریشن جاری
