سرینگر// نیشنل کانفرنس (این سی) کے رہنما اور ایم ایل اے حضرت بل، سلمان علی ساگر نے آج کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی کے معاملے پر مرکزی حکومت کے ساتھ محاذ آرائی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت کی کوششیں نتیجہ خیز اور مثبت ثابت ہوں گی۔
انہوں نے کہا، “وزیراعلیٰ عمر عبداللہ پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ ہر کام صحیح وقت پر کیا جائے گا۔ آج منتخب حکومت کو تین ماہ سے زائد ہو چکے ہیں اور حکومت بہترین انداز میں ریاستی درجے کی بحالی کے لیے اپنی کوششیں کر رہی ہے۔ حکومت کے سربراہ نے اس سلسلے میں وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، اور دیگر مرکزی رہنماؤں کے ساتھ کئی ملاقاتیں کی ہیں اور اب تک مثبت ردعمل حاصل ہوا ہے”۔
این سی رہنما نے مزید کہا، “جموں و کشمیر حکومت کو یقین ہے کہ بھارت کی حکومت عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرے گی اور ریاستی درجے کی بحالی سمیت دیگر اہم مسائل پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔ ہمیں امید ہے کہ آنے والے وقتوں میں مرکز ریاستی درجے کے معاملے کو سنجیدگی سے اٹھائے گا”۔
سلمان ساگر نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی درجے کے معاملے پر مرکز کے ساتھ محاذ آرائی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، “اپوزیشن ہنگامہ برپا کرنا چاہتی ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ فی الحال محاذ آرائی یا احتجاج کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ دونوں فریق خوشگوار ماحول میں کام کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت میں کی جانے والی کوششیں نتیجہ خیز اور مثبت ہوں گی اور عوامی مسائل کو ہر حال میں حل کیا جائے گا”۔
بڈگام کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سلمان ساگر نے کہا کہ امیدوار کے انتخاب کا فیصلہ پارٹی ہائی کمان کرے گی۔
انہوں نے کہا، “جب انتخابی شیڈول کا اعلان ہوگا، تو پارٹی ہائی کمان فیصلہ کرے گی اور متعلقہ اسمبلی حلقے کے لیے موزوں امیدوار کا اعلان کرے گی”۔
ریاستی درجے کی بحالی پر مرکز کے ساتھ محاذ آرائی کی ضرورت نہیں: سلمان ساگر
