یو این آئی
لکھنو//اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ملک کا آئین ہمیں انصاف، مساوات اور بھائی چارے سے جڑنے کی نئی ترغیب دیتا ہے۔76ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر اپنے سرکاری رہائش گاہ پر پرچم کشائی کے بعد یوگی نے اتوار کو کہا کہ ملک کے پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد کی قیادت میں ہندوستان نے ایک سنویدھان سبھا کی تشکیل کی۔ آئین کے ہر فعہ کو ایک مالا کی شکل میں پرونے کی ذمہ داری بابا صاحب بھیم راوامبیڈکر کو دیا گیا۔ جنہوں نے 26نومبر 1949 کو ایک مسودہ سنویدھان سبھا کے سامنے سونپا اور بلا آخر 26جنوری 1950 کو یہ ملک خود کا آئین نافذکرنے میں کامیاب ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا آئین ہمیں انصاف، مساوات اور بھائی چارے سے جڑنے کے لیے ایک نئی تحریک دیتا ہے۔ اچھے اور برے وقتوں میں وہ پورے ہندوستان کو اتحاد کے دھاگے میں باندھنے میں کامیاب رہی ہے۔ آج اس موقع پر جب ہم ہندوستان کے آئین کے نفاذ کے 75 سال مکمل کر رہے ہیں، میں ہندوستان کے عظیم بیٹوں کو یاد کرتا ہوں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔یوگی نے جدوجہد آزادی کے عظیم ہیروز جیسے بابائے قوم مہاتما گاندھی، ڈاکٹر بھیم را امبیڈکر، سردار ولبھ بھائی پٹیل، نیتا جی سبھاش چندر بوس اور ڈاکٹر راجندر پرساد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آئین ساز اسمبلی کے تعاون کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کی قیادت کا نتیجہ ہے کہ آج ہندوستان کے پاس ایک جامع اور ترقی پسند آئین ہے۔انہوں نے کہا کہ 75 سال کا یہ سفر ہمیں امرت کال سے جوڑتا ہے۔ ہر شہری کو انصاف فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کا آئین ہمارا سب سے بڑا رہنما ہے۔ ہندوستان کا آئین ہر شہری کو بغیر کسی امتیاز کے انصاف حاصل کرنے اور پورے ہندوستان کو متحد ہونے اور ہندوستان کی خوشحالی کے بارے میں سوچنے کی ترغیب دیتا ہے۔یوگی نے کہا کہ آج ہم سب کا مقصد ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر ہے اور یہ ہندوستان کے آئین پر عمل کرکے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ آج اس موقع پر جب ہم ہندوستان کے آئین کی اصل کاپی کا مشاہدہ کرتے ہیں تو ہندوستانی ثقافت کی گہرائی اور بلندی کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے آئین پر اس بات پر بھی فخر محسوس کرنا چاہیے کہ ہمارے ملک کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہاں سب کو بلا تفریق ووٹ کا حق ملا۔ آج بہت سے ممالک جدید جمہوریت کا سہرا لے رہے ہیں، لیکن وہاں نسل پرستی ہے اور بعض جگہوں پر نصف آبادی یعنی خواتین کو یہ طاقت نہیں ملی ہے۔ہندوستان نے یہ سب یہاں پہلے دن سے ہی نافذ کر دیا ہے۔ اگر ہم سب اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہیں تو آنے والے وقت میں وزیر اعظم نریندر مودی نے جس ترقی یافتہ ہندوستان کا وعدہ ہم وطنوں سے کیا ہے وہ اگلے 25 سالوں میں ہم وطنوں کے سامنے ہوگا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہندوستان کا آئین ذات پات، مذہب، زبان اور جنس کی تفریق کے بغیر ہر شہری کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا کے بہت سے جمہوری ممالک میں خواتین اور پسماندہ طبقات کو ووٹ دینے کا حق نہیں ہے، لیکن ہندوستان نے پہلے دن سے اسے یقینی بنایا۔انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی عوامی بہبود کی اسکیموں کو “جدید رام راجیہ” کی شکل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں غریبوں، کسانوں اور محروم طبقات کے لیے بہت سی اسکیمیں نافذ کی گئیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو فائدہ پہنچا۔