سرینگر// وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کا شری ماتا ویشنو دیوی ریلوے سٹیشن کٹرا سے بڈگام تک پہلا آزمائشی سفر کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیا گیا ہے۔
ریلوے حکام نے بتایا کہ آج وندے بھارت ایکسپریس کا ایک طرفہ آزمائشی سفر مکمل ہوا۔ “ٹرین جمعہ کے روز جموں پہنچی تھی اور آج سرینگر سٹیشن تک پہنچ گئی”۔
حکام کے مطابق، یو ایس بی آر ایل سیکشن میں تجارتی آپریشن کے لیے وندے بھارت ایکسپریس کے ریک نمبر 49 اور 80 نامزد کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا، “یہ ٹرینیں سردیوں کے دوران وادی کشمیر کی سرد آب و ہوا کے لیے خاص طور پر ڈیزائن کی گئی ہیں اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں تاکہ مسافروں کو آرام، تحفظ اور بہترین سہولت فراہم کی جا سکے”۔
یہ ٹرین بھارت کے پہلے کیبل سے معلق انجی کھڈ پل اور دنیا کے بلند ترین ریلوے پل، چناب پل سے بھی گزری۔
یہ وادی کشمیر کے لیے متعارف کرائی جانے والی تیسری وندے بھارت ٹرین ہے لیکن یہ پہلی ٹرین ہے جو کشمیر وادی کو سروس فراہم کرے گی۔ اس کے آپریشن اور دیکھ بھال کی ذمہ داری ناردن ریلوے زون کو سونپی گئی ہے۔
ٹرین میں سرد موسم میں پانی اور بائیو ٹوائلٹ ٹینک کو منجمد ہونے سے بچانے کے لیے جدید حرارتی نظام شامل ہے۔ اس میں ایک منفرد ایئر بریک سسٹم اور گرم ہوا کے پھیلاؤ کا نظام بھی شامل ہے تاکہ صفر سے نیچے کے درجہ حرارت میں بھی بلا رکاوٹ آپریشن کو یقینی بنایا جا سکے۔
اضافی ترامیم میں ونڈشیلڈ میں حرارتی عناصر شامل ہیں تاکہ شدید سردیوں کے دوران برف صاف کی جا سکے۔ تین پرتوں والی ونڈشیلڈ میں ہیٹنگ فلمنٹس شامل ہیں جو برفباری کے دوران بھی ڈرائیور کو واضح منظر فراہم کرتی ہیں۔ یہ جدید خصوصیات ٹرین کو منفی 30 ڈگری تک کے درجہ حرارت میں مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بناتی ہیں۔
ریلوے نے 272 کلومیٹر طویل ادھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریل لنک (یو ایس بی آر ایل) منصوبہ مکمل کر لیا ہے۔
وندے بھارت ایکسپریس سرینگر پہنچی، یکطرفہ آزمائشی سفر مکمل
