عظمیٰ نیوزسروس
جموں//کرائم برانچ نے جے اینڈ کے بینک کے ایک ملازم سمیت چھ ملزمان کے خلاف 15امیدواروں کوٹیریٹوریل آرمی اور جے اینڈ کے بینک میں ملازمت فراہم کرنے کے بہانے 1.34کروڑ روپے اینٹھنے کی پاداش میںدھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا ہے۔ کرائم برانچ میں اسی مواد کے ساتھ دو تحریری شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں شکایت کنندگان کے نام جگل کمار ولد سائیں داس سکنہ شہزاد پور رام گڑھ سانبہ اور گوپال چند ولد امیر چند رہائشی گاؤں راج پور جٹاں تحصیل رام گڑھ ضلع سانبہ اور دیگر شامل ہیں،نے الزام لگایا کہ ترسیم سنگھ ولد بلبیر سنگھ اور بلبیر سنگھ ولد خازن سنگھ ساکنان دھیانسر وارڈ نمبر2، بڑی برہمنہ، ضلع سانبہ نے شکایت کنندگان کو ٹریٹوریل آرمی میں کھیلوں کے زمرے میں خالی اسامیوں کے بارے میں دھوکہ دہی سے بتایا اور ان سے رقم کا بھی مطالبہ کیا اور شکایت کنندگان نے ان کے مطالبے کے مطابق چیک، آن لائن اور کیش موڈ کے ذریعے رقم ان کے حق میں منتقل کی۔ اس کے بعد مذکورہ افراد نے جعلی کال لیٹر تیار کیے جن کا تعلق علاقائی فوج میں شکایت کنندگان کی شمولیت سے تھا اور اعلیٰ افسران کے جعلی دستخط اور مہریں بھی لگائیں۔ جب شکایت کنندگان جوائننگ لیٹر کے مطابق شمولیت کے لیے گئے تو انہیں شمولیت کی اجازت نہیں دی گئی اور پھر انہیں احساس ہوا کہ ان کے ساتھ فراڈ ہوا ہے۔ اصل اہلیت کے سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات ابھی تک ملزمان کے قبضے میں پڑے ہیں اور انہوں نے انہیں واپس کرنے سے انکار کر دیا۔ ملزمان سے 20لاکھ روپے وصول ہوئے ہیں۔ دھوکہ دہی کے ذریعہ امیدواروں سے فی کس 09لاکھ۔ایک اور تحریری شکایت ساحل چوہدری ولد سلطان حسین ولد ڈبر پوٹھا، تحصیل نوشہرہ، ضلع راجوری نے انسداد بدعنوانی بیورو، جموں کے پاس درج کرائی جس کی اے سی بی نے ایس ایس پی سری نگر اور ایس ایس پی راجوری کے ذریعے کرائم برانچ میں انکوائری کی۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ سنی شرما ولد اوم پرکاش گاؤں لاڑوکا تحصیل قلعہ درہال موجودہ وارڈ نمبر 4نزد تحصیل آفس نوشہرہ، راجوری اور بشارت حسین مرزا ولد فقیر محمد۔ جمولا، منجاکوٹ، راجوری نوشہرہ آئے اور شکایت کنندہ سے اس کی دادی محترمہ شاہ بیگم کے ہمراہ ملے۔ دونوں ملزمین نے شکایت کنندہ اور اس کی دادی کو اپنے زیر اثر لایا اور یقین دہانی کرائی کہ وہ شکایت کنندہ کی جموں و کشمیر بینک میں درجہ چہارم کے ملازم کے طور پر مستقل تقرری فراہم کریں گے جس کے لیے شکایت کنندہ کو8لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے۔ملزمان نے مزید یقین دہانی کرائی کہ وہ شکایت کنندہ سے مذکورہ رقم تب ہی وصول کریں گے جب وہ شکایت کنندہ کو تقرری کا آرڈر دے دیں گے۔ شکایت کنندہ اور اس کی دادی کو ملزمین نے راضی کرلیا۔ ملزمین نے کچھ دیر بعد شکایت کنندہ اور اس کی دادی کا تعارف دو دیگر افراد سے کرایا جن کے نام ماجد علی سکنہ سری نگر (جے اینڈ کے بینک لمیٹڈ ہری سنگھ ہائی سٹریٹ برانچ بٹہ مالو، کشمیر میں ملازم) اور عمران تانترے رہائشی سری نگر تھے جنہوں نے شکایت کنندہ سے کہا کہ ان کی ملاقات کے لیے سری نگر آئیں۔ اس کے بعد شکایت کنندہ اپنی دادی کے ساتھ سری نگر گیا جہاں شکایت کنندہ نے دونوں ملزمین ماجد علی اور عمران تانترے سے ملاقات کی۔ شکایت کنندہ اور اس کی دادی کے سری نگر میں قیام کے دوران، ملزمان نے شکایت کنندہ کو مجبور کیا کہ وہ ملزمان کے فراہم کردہ کھاتوں میں ان کے درمیان طے شدہ رقم کی ادائیگی کرے۔ شکایت کنندہ نے 7.90 لاکھ روپے کی رقم ملزمان کی جانب سے فراہم کردہ اکاؤنٹس میںکی بینک ٹرانزیکشن کی۔ مذکورہ پوری ادائیگی کی وصولی پر، ملزم ماجد علی نے شکایت کنندہ کو بلایا اور دی جموں اینڈ کشمیر بینک لمیٹڈ، بزنس یونٹ دلہوری راجوری میں بینکنگ اٹینڈنٹ کے عہدہ پر تقرری کے آرڈر کی کاپی شکایت کنندہ کو سونپی۔ اس کے بعد شکایت کنندہ جے اینڈ کے بینک لمیٹڈ برانچ دلہوری، راجوری میں اپنی جوائننگ کے لیے گیا جہاں شکایت کنندہ نے مذکورہ بینک برانچ کے سربراہ کے ذریعہ مطلع کیا کہ مذکورہ تقرری کا حکم فرضی اور غیر سنجیدہ ہے اور ایسا کوئی تقرری آرڈر جاری نہیں کیا گیا تھا۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کرائم جموں، بینم توش نے تصدیق کی کہ دو معاملات یعنی۔ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 07/2025 اور ایف آئی آر نمبر 08/2025 پولیس تھانہ کرائم برانچ جموں میں درج کئے گئے ہیں اور تفتیش جاری ہے۔