یواین آئی
نئی دہلی //ہندوستان میں امریکہ کے سفیرایرک گارسیٹی نے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد ہندوستان اور امریکہ کے مابین پالیسی کی سطح پر کسی بڑی تبدیلی کے امکان سے انکار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے مابین رشتوں میں مزید وسعت پیداہوگی۔ گارسیٹی نے ایک انٹرویو میں کہا’’ مجھے یقین ہے کہ صدر بائیڈن ہماری تاریخ میں سب سے زیادہ ہندوستان نواز صدر رہے ہیں، اور میں جانتا ہوں کہ مودی ایسے وزیر اعظم ہیں جوامریکہ سے بہت قریب ہیں لیکن وزیر اعظم مودی اور صدر ٹرمپ ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور وزیر خارجہ کیلئے ان کے نامزد کردہ مارکو روبیو ، ہندوستان کے بہت حامی ہے۔ ان کے نامزد کردہ قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز دوسال قبل یوم جمہوریہ کے موقع پر ہندوستان کادورہ کرچکے ہیں اور اسلئے مجھے امید ہے کہ رشتے مزیدمضبوط ہو نگے ‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’ لیکن کچھ چیزیں بدل جائیں گی۔ امیگریشن پر توجہ مرکوز کی جائے گی، تجارت پر توجہ دی جائے گی، دفاع پر مسلسل توجہ دی جائے گی اور شاید امریکہ اور ہندوستان کیلئے تجارت کے بارے میں بہت واضح بات چیت کا موقع ہوگا‘‘۔ صدر ٹرمپ کے الفاظ کو دھمکی کے طور پر نہ لیں انہیں مواقع کے طور پر لیں اور دیکھیں کہ کیا ہم کوئی معاہدہ کر سکتے ہیں۔ہندوستان اور امریکہ کے مابین موجودہ رشتوں سے متعلق سوال پر گارسیٹی نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ آپ ہمیں جانتے ہیں، ہندوستان اور امریکہ کے مابین تعلقات کبھی اتنے مضبوط نہیں رہے جتنے آج ہیں ، سمندرکی تہہ سے لیکر ستاروں تک ہم خلا، دفاع، ثقافت، تعلیم کے شعبوں میں کام کر رہے ہیں، ہم تجارت میں توسیع پر کام کر رہے ہیں اور نئے ریکارڈ قائم کررہے ہیں ، اب تک کے سب سے زیادہ ریکارڈ تجارت، ویزا، طلبا، فوجی مشقوں اور خلائی تعاون شعبے میں قائم ہوئے ہیں ۔ ایک نسل پہلے کسی نے سوچا بھی نہ ہو گا کہ امریکہ اورہندوستان اتنے قریب ہوں گے۔ تجاری ،سرمایہ کاری اور اقتصادی شراکت داری کوبڑھانے کے اقدام کے بارے میں مسٹر گارسیٹی نے کہاکہ ہم نے گزشتہ دو برسوں میں ریکارڈ تجارتی سطح حاصل کی۔