عظمیٰ نیوز ڈیسک
لکھنو//عالمی مذہبی سیاحتی معیشت 2032تک 2.2بلین ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے، جس کی قیادت اتر پردیش کے مشہور مقامات اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے وژن کے تحت ہو رہی ہے۔ ریاست کے قابل ذکر مقامات میں ایودھیا، چترکوٹ، ما وندھیواسینی دھام اور کاشی ممتاز ہیں۔متھرا، ورنداون، برسانہ، نندگائوں، گووردھن اور تیر تھ راج پریاگراج یہ سب مذہبی اور روحانی سیاحت کے لحاظ سے بھی اہم ہیں۔اتر پردیش کے روحانی اور ثقافتی خزانوں کو محفوظ رکھنے، فروغ دینے اور ترقی دینے کے وژن اور عزم کے مطابق وزیراعلیٰ یوگی کی کوششوں نے پہلے ہی پھل دینا شروع کر دیا ہے، جیسا کہ کئی مقامات کو بڑے سیاحتی مرکزوں میں تبدیل کرنے سے ظاہر ہوتا ہے۔کاشی وشوناتھ کوریڈور کی ترقی نے وارانسی اور آس پاس کے علاقوں میں سیاحت کو غیر معمولی فروغ دیا ہے، صرف 2023 میں 10کروڑ سے زیادہ سیاح اور عقیدت مند یہاں آئے تھے۔اسی طرح ایودھیا میں مندر کی تعمیر نے اس جگہ کو عالمی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔ فی الحال ایودھیا روزانہ 1سے 1.5 لاکھ سیاحوں اور عقیدت مندوں کی آمد کا مشاہدہ ہورہا ہے جو کہ ملک کے دیگر بڑے مذہبی مقامات پر جانے والوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب میں سکھوں کے مقدس ترین مقام گولڈن ٹیمپل کو دیکھنے آنے والے سیاحوں اور عقیدت مندوں کی اوسط تعداد روزانہ ایک لاکھ کے قریب ہے، جبکہ جموں و کشمیر میں ماتا ویشنو دیوی اوسطاً 32,000سے 40,000 عقیدت مندآتے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اتر پردیش کو مذہبی سیاحت کا مرکز بنانے میں آدتیہ ناتھ کے اقدامات کے بے مثال اثرات کو اجاگر کرتے ہیں۔نیتی آیوگ کی سفارش پر یوگی حکومت وارانسی اور پریاگ راج پر محیط ایک نیا مذہبی خطہ تیار کرنے کیلئے تیار ہے۔ اس وسیع مذہبی علاقے میں پریاگ راج، وارانسی، چندولی، غازی پور، جونپور، مرزا پور اور بھدوہی کے اضلاع شامل ہوں گے، جو 22,000مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے ہیں۔امید ہے کہ اس پروجیکٹ سے 2.38کروڑ سے زیادہ لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثر پڑے گا۔ اس اقدام سے ریاست میں مذہبی سیاحت کو نمایاں فروغ ملے گا۔یوگی حکومت مذہبی سیاحت کے ساتھ مل کر انفراسٹرکچر اور صنعتی ترقی کو بھی ترجیح دے رہی ہے۔ مرکزی حکومت کے تعاون سے ایودھیا اور رامسنہی گھاٹ کے درمیان صنعتی شعبے کے ساتھ ساتھ پریاگ راج اور وارانسی میں صنعتی زون اور نالج پارکس کے قیام کے منصوبے جاری ہیں۔