عظمیٰ نیوزسروس
رام بن//جموں و کشمیر میں جنگلات کے احاطہ کی حالت بہت اچھی ہے ۔جموںوکشمیرکاربن جذب کرنے میں ہندوستان کے تمام مرکزی زیر انتظام علاقوں میں پہلے نمبر پر ہے جو جنگلات کے ذریعہ کاربن کو جذب کرتا ہے اور جنگلات کی پیداواری صلاحیت 20فیصد بڑھ کر 296 کیوبک میٹر فی ہیکٹر تک پہنچ گئی ہے اور پچھلے ایک سال کے دوران 336مربع کلومیٹر جو کہ تمام ریاستوں سے بھی آگے ہے۔ اس کے بعد ہماچل پردیش ہے۔اس بات کا انکشاف پرنسپل چیف کنزرویٹر فاریسٹ (پی سی سی ایف) بی کے سنگھ نے رام بن کے بٹوت میں کنزرویٹر آف فاریسٹ چناب سرکل سندیپ کمار اور رام بن، ڈوڈا اور کشتواڑ اضلاع کے تمام ڈی ایف اوز کے ساتھ جائزہ میٹنگ کے بعد کیا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جنگلات میں 2010-11سے کمپنسٹری فارسٹیشن فنڈ مینجمنٹ اینڈ پلاننگ اتھارٹی (CAMPA) کے تحت شنکدار پودوں کی شجرکاری کے نتائج مثبت ہیں۔فاریسٹ رائٹس ایکٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات کا کردار زیادہ نہیں ہے اور جموں و کشمیر واحدیوٹی ہے جہاں 1921سے جنگلات کی حد بندی شروع کی گئی تھی اور اس وقت کی حکومت نے جنگل کے مکینوں کی اچھی دیکھ بھال کی ہے اور 1944میںتقریباً1 لاکھ ہیکٹر جنگلات کی زمین انہیں پہلے ہی دی گئی تھی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان میں جنگل کی آگ پر قابو پانے کے روایتی طریقوں جیسے ‘فائر لائنز بنانا اور جنگلوں میں ڈیموں یا تالابوں کی جانچ کرنا غیر ممالک کے برعکس جنگلات میں سنگین نقصانات کو روکتا ہے۔میٹنگ میں گزشتہ سال کے منصوبہ بندی کے اخراجات کے علاوہ آئندہ سال کے لیے CAPEX اور CAMPA کے تحت منصوبہ بندی کے اخراجات کی تیاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس کے علاوہ جاری ہائیڈل پروجیکٹوں میں کیچ پلانز پر عملدرآمد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور انہوں نے ان پروجیکٹوں کو چلانے میں حائل رکاوٹوں اور طریقوں کے بارے میں دریافت کیا۔