عظمیٰ نیوزسروس
ڈوڈ//ایس ایس پی ڈوڈہ نے کہا کہ ڈوڈہ میں تمام حفاظتی اداروں کو پچھلے سال پہاڑی ضلع کے اونچی علاقوں میںملی ٹینٹوں کے دو گروپوں کی موجودگی کے پیش نظریوم جمہوریہ سے پہلے “زیادہ سے زیادہ چوکسی‘‘ پر رکھا گیا ہے۔سینئرسپرنٹنڈنٹ آف پولیس سندیپ مہتا نے یہ بھی کہا کہ پولیس نے ملک دشمن عناصر کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، خاص طور پر بالائے زمین کارکنوں (OGWs) کے خلاف جو عسکریت پسندوں کی مدد کر رہے ہیں۔ پولیس نے پچھلے دو ہفتوں میں ایسے نو افراد کو چارج شیٹ کیا ہے۔ڈوڈہ میں گزشتہ سال پانچ سیکورٹی اہلکار اور چار دہشت گرد مارے گئے تھے، جس میں حال ہی میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایس ایس پی نے کہا”ڈوڈا کی سرحدیں کئی اضلاع اور ہماچل پردیش سے ملتی ہیں اس لیے ضلع میں سرگرم ملی ٹینٹوںکی صحیح تعداد بتانا ممکن نہیں ہے۔ عسکریت پسندی سے نمٹنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے حملوں نے پچھلے سال بلند علاقوں میں دو گروہوں کی موجودگی کی تصدیق کی۔انکاکہناتھا”تمام سیکورٹی چیک پوسٹ ہائی الرٹ پر ہیں، خاص طور پر آنے والے یوم جمہوریہ کے پیش نظر‘‘۔ مہتا نے کہا کہ ضلع کے اطراف میں تشکیلات زیادہ سے زیادہ چوکس ہیں اور ہماری توجہ ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لیے ملک دشمن عناصر پر مرکوز ہے۔نو ملی ٹینٹ معاونین کے خلاف دائر چارج شیٹ کا حوالہ دیتے ہوئےانہوں نے کہا کہ او جی ڈبلیوز کو بحال کیا گیا، انہوں نے کہا کہ توجہ ملی ٹینٹوں کی لاجسٹک سپورٹ کو ختم کرنا اور ان کی صلاحیتوں کو کمزور کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ “یہ کریک ڈاؤن ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ علاقے کے رہائشیوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے‘‘۔ایس ایس پی نے کہا کہ ان تما م ملزمان نے کھلے عام یا چھپ کر ضلع میںملی ٹینٹ گروپوں کو خوراک اور دیگر رسد فراہم کر کے ان کی حمایت کی ہے۔