Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
طب تحقیق اور سائنس

! ایچ ایم پی وی وائرس سے بچاؤ کی صورتیں | یہ کووِڈ۔19وائرس سے کتنا مختلف ہے؟ معلومات

Towseef
Last updated: January 12, 2025 11:39 pm
Towseef
Share
7 Min Read
SHARE

عمران قریشی

کورونا وائرس کے بعد ایک اور وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے قیاس آرائیاں چل رہی ہیں۔ اس کا نام ہیومن میٹا نمونیا وائرس یا ایچ ایم پی وی ہے۔تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس کورونا وائرس کی طرح خطرناک نہیں ہے اور احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس سے بچا جا سکتا ہے۔چین میں اس وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بارے میں سوشل میڈیا پر کافی باتیں ہو رہی ہیں جبکہ انڈیا کی جنوبی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں دو شیر خوار بچوں میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

یہ بیماری کتنی خطرناک ہے؟

مشہور وائرولوجسٹ ڈاکٹر وی روی کے مطابق ،اس بارے میں بہت زیادہ تشہیر کی گئی ہے۔ یہ وائرس 15۔16 سال پہلے دریافت ہوا تھا۔ یہ ایک موسمی انفیکشن ہے۔یہ عام طور پر انفلوئنزا کے معاملات کے ساتھ پایا جاتا ہے اور بچے اس سے سب سے پہلے متاثر ہوتے ہیں۔ماہرین صحت کے مطابق ایچ ایم پی وی کے علاوہ دیگر وائرس بھی ہیں۔ یہ ایک عام بات ہے کہ مختلف وائرسوں کا مرکب انسان میں انفیکشن کا سبب بنتا ہےاور اس طرح کے انفیکشن سردیوں اور بہار کے موسم میں زیادہ پھیل سکتے ہیں۔ مختلف علاقوں میں ان کے مختلف اثرات ہوتے ہیں۔ گھبرانے کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔امریکہ کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق اس وائرس کی پہلی بار شناخت 2001 میں ہوئی تھی لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اس سے کئی دہائیوں سے زیادہ عرصے سے موجود ہے۔عام طور پر اس کی علامات زکام یا فلو جیسی ہوتی ہیں۔ اس میں کھانسی، بخار، ناک بند ہونا اور سانس کا مشکل سے آنا شامل ہیں۔ کچھ لوگوں کے لیے یہ بہت زیادہ سنگین ہو سکتا ہے۔ یہ وائرس ہر عمر کے لوگوں میں سانس کی بیماری جیسے برونکائٹس یا نمونیا کا سبب بن سکتا ہے، لیکن زیادہ تر چھوٹے بچوں، بوڑھوں اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔اس وائرس کی مدت کا دورانیہ تین سے چھ دن ہے اور بیماری کی مدت وائرس سے متاثر ہونے کی شدت کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے لیکن یہ وائرس دیگر سانس کے انفیکشن کی طرح ہے۔یہ وائرس چھینک کی بوندوں، قریبی ذاتی رابطے اور وائرس سے آلودہ علاقوں کو چھونے کے بعد منھ، ناک یا آنکھوں کو چھونے سے پھیلتا ہے۔ انڈیا کے ڈاکٹر روی کے مطابق یہ ایک موسمی انفیکشن ہے۔ یہ انفلوئنزا کے ساتھ ہوتا ہے۔ اس میں عام طور پر بچے پہلے متاثر ہوتے ہیں اور بوڑھے بھی اس کا شکار ہوتے ہیں۔ لیکن انفیکشن کا امکان اتنا زیادہ نہیں ہے جتنا کہ کورونا وائرس میں ہوتا ہے۔انڈین ریاست کرناٹک کے محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کے ایک تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ انڈیا میں ابھی ایچ ایم پی وی کے کیسز میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا ہے۔وزیر صحت دنیش گنڈو راؤ کی صدارت میں محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدیداروں کی میٹنگ کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘تشویش کی کوئی وجہ نہیں ہے، لیکن احتیاطی تدابیر کی سفارش کی جاتی ہے۔

یہ کورونا وائرس سے کتنا مختلف ہے؟
ڈاکٹر انیش کے مطابق ،ایچ ایم پی وی، کووِڈ۔ 19 سے مختلف ہے۔ کووِڈ ایک نیا وائرس تھا۔ اس کی وجہ سے کسی بھی انسان میں دوسرے وائرسوں کی طرح اس کے خلاف قوت مدافعت نہیں تھی۔ڈاکٹر کانگ کا کہنا ہےکہ اگر ہم ایسے وائرسوں کی درجہ بندی کریں جو بچوں کے لیے خطرہ ہیں، تو میں آر ایس وی (یعنی رسپائریٹری سنسائٹل) وائرس کو نمبر ایک وائرس کے طور پر رکھوں گا‘سانس لینے میں تکلیف کی وجہ کی تحقیقات کے دوران ایچ ایم پی وی کا پتہ چلا۔ اس لیے ابتدائی طور پر اس کے بارے میں زیادہ معلومات سامنے نہیں آئیں لیکن اب یہ واضح ہے کہ یہ ایچ ایم پی وی ہے۔آر ایس وی ایک عام لیکن انتہائی متعدی وائرس ہے جو دسمبر۔جنوری کے دوران اپنے عروج پر ہوتا ہے۔

یہ پھیپھڑوں، ناک اور گلے کو متاثر کرتا ہے اور کمزور افراد میں سنگین بیماری یا موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

ڈاکٹر انیش اور ڈاکٹر کانگ دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ جب بچہ پانچ سال یا اس سے زیادہ کا ہو جاتا ہے تو وہ اس وائرس سے مکمل قوت مدافعت حاصل کر لیتا ہے۔

ڈاکٹر کانگ نے کہا کہ ’اس وائرس سے دوبارہ انفیکشن ہوسکتا ہے، لیکن یہ عام طور پر ہلکا انفیکشن ہوتا ہے۔ یہ بہت چھوٹے بچوں، بوڑھوں یا ایسے لوگوں میں ہو سکتا ہے جن کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا ہے یا جن کو دائمی پلمونری بیماری ہے یا پھر دوسرے لوگ جن کو کوئی مرض لاحق ہے یا ان کی قوت مدافعت کمزور ہے ان کے لیے یہ طویل عرصے تک کھانسی کا باعث بن سکتے ہیں، لیکن ہمارے لیے یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔

ایسے میں لوگوں کو کیا کرنے کی ضرورت ہے؟
ڈاکٹر روی کا کہنا ہے کہ سب سے بہترعمل انفیکشن سے بچنا ہے۔اگر لوگوں میں نزلہ یا کھانسی کی علامات ہیں تو وہ سب سے بہتر کام یہ کر سکتے ہیں کہ وہ گھر میں رہیں کیونکہ ایچ ایم پی وی کی روک تھام کے لیے کوئی اینٹی وائرل نہیں ہے۔اگرچہ انفیکشن کا امکان کووڈ جتنا زیادہ نہیں ہے تاہم انھوں نے بتایایہ انفیکشن ہجوم میں پھیلتا ہے۔ اس لیے بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے بچیں۔
بشکریہ بی بی سی

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
شرپسند عناصر کی جانب سے غلط استعمال کا خدشہ | بھدرواہ میں 74موبائل ٹاوروں پر انٹرنیٹ معطل
جموں
بانہال حادثہ میںموٹر سائیکل سوار نوجوان لقمہ اجل
خطہ چناب
رام بن ۔ بانہال سیکٹر میں بارشیں | گرمی سے قدرےراحت،ٹریفک کی روانی جاری
خطہ چناب
چھاترو کشتواڑ میں تیسرے روز بھی آپریشن جاری
جموں

Related

طب تحقیق اور سائنسکالم

دماغ اور معدےکا باہمی تعلق بہتر کیسے بنایا جائے؟ معلومات

May 18, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

بون میرو ٹرانسپلانٹ کیا ہے! | اس کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟ طب و سائنس

May 18, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

کاربن ڈائی آکسائیڈ اور بڑھتے ہوئے خطرات | فضا کو آلودہ کرنے میں انسانوں کا اہم کردار ہے سائنس و تحقیق

May 18, 2025

زندگی کی چکا چوند ٹیکنالوجیکل سہولیات کی مرہون ِ منت ! انٹروپی۔ جمادات و نباتات اور انسان وحیوان کی جبلت کا حصہ

May 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?