عظمیٰ نیوزسروس
جموں//کرائم برانچ نے تین سابق/ حاضر سروس اہلکاروںبشمول محکمہ ماہی پروری کے ڈپٹی انسپکٹر، سابق فاریسٹر اور آئی آر پی کے ایک ہیڈ کانسٹیبل سمیت دس افراد کے خلاف سرکاری ملازمتوں اور پروموشنل فوائد حاصل کرنے کے لیے جعلی اہلیت کے سرٹیفکیٹ کا استعمال کرنے پر اور عدالت کے سامنے جعلی دستاویز استعمال کرنے پرمقدمہ درج کیا ہے۔کرائم برانچ کے مطابق انہیں شوکت علی ولد بشیر احمد سکنہ بنی ضلع کٹھوعہ کی شکایت پر سابق ڈپٹی انسپکٹر فشریز ڈپارٹمنٹ محمد فرید ساکن کٹھوعہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جن پر الزام لگایا تھاکہ انہوںنے محکمہ ماہی پروری میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے آٹھویں جماعت کے جعلی سکول چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ استعمال کیا۔ ڈویژنل فاریسٹ آفیسر جموں کے مواصلت پر پروین کمار ولد پاتھو رام ساکن ٹھنڈی چوئی کی طرف سے پیش کی گئی شکایت کی بنیاد پر سابق فارسٹر رگھوبیر سنگھ رُو اکھنور، ضلع جموں ڈپٹی فارسٹر کے طور پر ترقی حاصل کرنے کے لیے گریجویشن مارک شیٹس کے خلاف فرضی استعمال کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ شکایت کنندہ لال حسین کی شکایت کی بنیاد پر کمانڈنٹ IR-15ویں بٹالین جموں کے مواصلت پر، آئی آ ر پی کے ہیڈ کانسٹیبل محمد منشی ساکن راجوری کے خلاف محکمہ پولیس میں سرکاری ملازمت حاصل کرنے کے لیے فرضی قابلیت کا سرٹیفکیٹ استعمال کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سی جے ایم جموں کی عدالت نے ایک محمد یاسین ساکن ترہا موڑہ سلی، تحصیل ڈنسال ضلع جموں کی شکایت پرسب رجسٹرار منصف، جموں کی عدالت میں سات افراد کے خلاف یعنی (1) عبدالکریم (2) محمد یوسف (3) محمد حسین (4) حسین محمد (5) عبدالغفور تمام ساکن کپر نگروٹہ جموں (6) نذیر احمد ساکنہ کٹل بٹل جموں (7) صادق محمدپلورہ اپر گجر محلہ جموں کے حق میںجعلی سمجھوتہ معاہدہ تیار کرنے اور استعمال کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کرائم جموں، بینم توش نے تصدیق کی کہ چار مقدمات ایف آئی آر نمبر 01/2025، ایف آئی آر نمبر 02/2025، ایف آئی آر نمبر 03/2025 اور ایف آئی آر نمبر 04/2025، پولیس سٹیشن کرائم برانچ جموںمیں درج کیے گئے ہیں اور ہر معاملے میں مزید تفصیلی حقائق سے پردہ اٹھانے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔