عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // سب ڈویژن تھنہ منڈی کے عوامی مسائل اور حکومتی بے حسی کے خلاف یوتھ نے ایک بار پھر آواز بلند کرتے ہوئے تحصیل کمپلیکس کی تعمیر نو کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔ یوتھ رہنماؤں نے کہا کہ سب ڈویژن تھنہ منڈی کے ہزاروں لوگ اپنے روزمرہ کے سرکاری امور کے لئے مختلف دفاتر کے چکر لگانے پر مجبور ہیں کیونکہ علاقے میں بیشتر سرکاری دفاتر نجی عمارتوں میں کام کر رہے ہیں، جہاں لاکھوں روپے ماہانہ کرایہ ادا کیا جاتا ہے، جس سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔ یوتھ کا کہنا تھا کہ کئی دفاتر میں ایسے ملازمین تعینات ہیں جو گزشتہ دس سالوں سے ایک ہی جگہ پر تعینات ہیں اور رشوت خوری کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایسے ملازمین عوام کو پریشان کر کے اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل میں لگے ہوئے ہیں، جو نہ صرف عوامی مسائل میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں بلکہ حکومتی نظام کی شفافیت کو بھی متاثر کر رہے ہیں۔ یوتھ نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ ان بدعنوان عناصر کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے اور تحصیل کمپلیکس کی فوری تعمیر نو کی جائے تاکہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں اور سرکاری خزانے کو ہونے والے نقصان سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے تھنہ منڈی کی ہسپتال کو نئی عمارت میں شفٹ کرنے کے احکامات جاری کیے تاہم انہوں نے کہا کہ ہسپتال کی نئی عمارت میں علاج کی سہولت بھی فراہم کی جائے اور ضروری عملہ تعینات کیا جائے گا تاکہ لوگوں کی مشکلات کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے ضروری ہے کہ سرکاری دفاتر کو ایک مرکزی مقام پر منتقل کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ تحصیل کمپلیکس کی تعمیر نو سے نہ صرف سرکاری امور میں شفافیت آئے گی بلکہ عوام کے وقت اور وسائل کی بچت بھی ہوگی۔ یوتھ نے انتباہ دیا کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات پر فوری عمل نہ کیا تو وہ احتجاج کی راہ اختیار کریں گے اور عوامی مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔