جموں// ملک میں ہیومن میٹا نیومو وائرس (HMPV) کے کیسز کے سامنے آنے کے بعد جموں و کشمیر کے محکمہ صحت نے کسی ممکنہ وبا کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے جموں میں خصوصی آئی سی یو وارڈ قائم کر لی ہے۔
گاندھی نگر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر حمید زرگر نے بتایا، “ہم نے ایک خصوصی آئی سی یو وارڈ تیار کی ہے تاکہ کسی بھی ایمرجنسی کا مقابلہ کیا جا سکے۔ اللہ نہ کرے اگر وبا پھیلتی ہے تو ہم تیار ہیں”۔
انہوں نے بتایا، “اس وارڈ میں آٹھ بیڈ ہیں جن پر وینٹی لیٹرز اور 24 گھنٹے آکسیجن سپلائی کی سہولت موجود ہے”۔
ڈاکٹروں نے عوام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ایچ ایم پی وی ایک نیا وائرس نہیں ہے اور یہ وبا کی صورت میں نہیں پھیل رہا۔ ڈاکٹر زرگر نے کہا، “یہ ایک معمولی سانس کی بیماری ہے۔ اب تک چھ کیسز ملک میں سامنے آئے ہیں لیکن کسی قسم کی بے چینی کی ضرورت نہیں ہے”۔
حکام نے آگاہی اور تیاری کو مزید بڑھانے کے لیے اجلاس بلائے ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور ضروری سہولتیں دستیاب ہوں۔ ڈاکٹر زرگر نے کہا، “ہمارا آکسیجن پلانٹ 22,000 ایل پی ایم کی صلاحیت کے ساتھ مکمل طور پر فعال ہے”۔
انہوں نے کہا، “خصوصی وارڈ کے علاوہ، ہمارے ہسپتال میں 100 آکسیجن سپورٹ بیڈز ہیں، ساتھ ہی وافر مقدار میں آکسیجن کنسنٹریٹرز اور مختلف قسم کے سلنڈرز موجود ہیں”۔
ہیومن میٹا نیومو وائرس 2001 میں پہلی بار شناخت کیا گیا تھا، لیکن یہ 1970 کی دہائی سے گردش کر رہا ہے۔ یہ ایک عام سانس کا وائرس ہے جو ہلکے نزلے کی علامات پیدا کرتا ہے۔ صحت کے ماہرین نے بچوں اور بزرگوں پر اس کے اثرات پر زور دیا ہے اور اس کے انتباہی اشاروں پر نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
کیرالہ، مہاراشٹر اور گجرات سے کچھ ایچ ایم پی وی کیسز کی اطلاع ملی ہے، تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ صورتحال پر قابو پایا جا چکا ہے اور عوام میں پُرامن رہنے اور آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے۔