سرینگر// وزیر برائے صحت و طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم سکینہ ایتو نے نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور ممبر پارلیمنٹ سرینگر آغا روح اللہ مہدی کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر حالیہ احتجاج کو “سستی شہرت کا حربہ” قرار دیا۔
ایک مقامی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں سکینہ ایتو نے کہا کہ اس طرح کے احتجاج کا طریقہ کار بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا، “وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر جا کر احتجاج کرنا درست راستہ نہیں ہے”۔
انہوں نے مزید کہا، “کیا عمر عبداللہ صاحب کے پاس کوئی جادو کی چھڑی ہے جو وہ گھما کر آپ کا کام مکمل کر دیں؟ یہ سستی شہرت حاصل کرنے کے حربے ہیں، جہاں آپ میڈیا کے سامنے اپنی تصاویر کھنچوا کر دعویٰ کرتے ہیں کہ حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ لیکن حکومت کسی کے دباؤ میں نہیں آتی؛ ہم وہی کریں گے جو ہمارے دائرہ اختیار میں ہوگا”۔
سکینہ ایتو کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب نیشنل کانفرنس اندرونی اختلافات اور قیادت کے مسائل کا سامنا کر رہی ہے۔ آغا روح اللہ کے حالیہ اقدامات اور پارٹی قیادت کے ساتھ اختلافات نے ان تنازعات کو مزید ہوا دی ہے۔
گزشتہ ماہ آغا روح اللہ نے جموں و کشمیر کے ریزرویشن پالیسی کے خلاف ایک بڑے احتجاج کی قیادت کی تھی، جس میں اوپن میرٹ کیٹیگری کے طلبہ اور اپوزیشن رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔ یہ احتجاج پارٹی قیادت کے ساتھ ان کے تعلقات میں مزید کشیدگی کا باعث بنا۔
ادھر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آغا روح اللہ کو دہلی میں ریاستی حقوق کے لیے ہونے والے احتجاج پر توجہ دینے کا مشورہ دیا تھا، جس پر روح اللہ نے کہا کہ وہ آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے پرعزم ہیں اور ریاستی درجہ کی بحالی کو ایک کھوکھلا وعدہ سمجھتے ہیں۔
آغا روح اللہ کی جانب سے احتجاج اور پارٹی قیادت کے ساتھ اختلافات نے نیشنل کانفرنس کے اندرونی معاملات کو بے نقاب کر دیا ہے، جس سے پارٹی کے اتحاد اور استحکام پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔