محمد تسکین
بانہال // کمشنر آف ریلوے سیفٹی (ناردرن سرکل) دنیش چند دیشوال نے منگل کو ادھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریلوے لنک (یو ایس بی آر ایل)پروجیکٹ کے ساتھ حال ہی میں مکمل ہونے والی ریلوے لائن کا دو روزہ قانونی معائنہ شروع کیا۔ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے گزشتہ ماہ ریاسی-کٹرہ سیکشن کی تکمیل کا اعلان کیا تھا، یہ ایک اہم پیشرفت ہے جو تقریبا ًتین دہائیوں کے شاندار کام کے بعد کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑ دے گی۔دیشوال کا دورہ ایک دن بعد آیا ہے، جب وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی دہلی سے جموں ریلوے ڈویژن کا ورچیول طور پر افتتاح کیا ، جس سے ہندوستان کے شمالی علاقے میں ٹرین خدمات کے موثر انتظام کی راہ ہموار ہوئی تھی۔ریلوے حکام نے بتایا کہ سی آر ایس نے کٹرہ-ریاسی سیکشن کا ایک قانونی معائنہ کیا اور منگل کی صبح کٹرہ پہنچنے کے فوراً بعد ریاسی ضلع میں ہندوستان کے پہلے کیبل سے چلنے والے ریل پل انجی کھڈ پل کا بھی دورہ کیا۔حکام نے بتایا کہ کمشنر سیفٹی آج یعنی بدھ کے روز کشمیر ریل پروجیکٹ کے کٹرہ سے بانہال اور بانہال سے کٹرہ تک ریل کی رفتار کا معائنہ کرینگے۔وہ آج بعد دوپہربانہال کے سپیڈ ٹرائل سے پہلے دیشوال کوری میں چناب پر واقع مشہور آرچ پل – دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل کا بھی دورہ کریں گے۔4 جنوری کو کٹرہ-بانہال سیکشن پر برقی ٹرین کا کامیاب ٹرائل کیا گیا۔ ریلوے نے پچھلے مہینے میں ٹریک کے مختلف حصوں پر چھ آزمائشیں کی ہیں، جن میں دو اہم سنگ میل انجی کھڈ پل اور چناب پل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں اور سرینگر کے درمیان ریل سروس شروع کرنے سے پہلے یہ آخری سیفٹی انسپکشن ہے اور مثبت رپورٹ کے پر کٹرہ اور کشمیر کے درمیان کسی بھی وقت ریل سروس شروع کئے جانے کا امکان ہے۔ سیفٹی انسپکشن کے اس دورے کے دوران شمالی ریلوے ، ادہمپور سرینگر بارہمولہ ریل پروجیکٹ اور تعمیراتی کمپنیوں کے اعلیٰ حکام بھی کمشنر سیفٹی دینیش چند دیشوال کے ہمراہ موجود تھے۔حکام نے کہا کہ سی آر ایس اپنے دو روزہ معائنہ کے اختتام کے بعد ایک رپورٹ پیش کرے گا، جو کشمیر کے لیے ٹرین خدمات شروع کرنے کے لیے مزید کارروائی کی رہنمائی کرے گی۔46 کلومیٹر کے سنگلدان-ریاسی سیکشن کا کام گزشتہ سال جون میں مکمل کیا گیا تھا، جس سے ریاسی اور کٹرہ کے درمیان کل 17 کلومیٹر کا حصہ باقی تھا اور یہ حصہ بالآخر دسمبر 2024 میں مکمل ہوا۔