نئی دہلی// نیپال-تبت سرحد پر منگل کے روز 7.1 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 32 افراد جاں بحق اور 38 زخمی ہو گئے ہیں۔
نیشنل سینٹر فار سیزمالوجی (این سی ایس) کے مطابق، زلزلہ صبح 6:35 بجے (بھارتی وقت) آیا، جس کا مرکز عرض البلد 28.86 ڈگری شمال اور طول البلد 87.51 ڈگری مشرق میں تھا، اور یہ زمین کی سطح سے 10 کلومیٹر گہرائی میں واقع تھا۔ مرکز زلزلہ تبت کے خود مختار علاقے کے شہر شیگازے کے قریب نیپال کی سرحد کے ساتھ واقع تھا۔
چینی خبر رساں ایجنسی شین ہوا کے مطابق، زلزلے سے شیگازے کے علاقے میں 32 افراد ہلاک اور 38 زخمی ہوئے۔
مزید، چانگسو ٹاؤن شپ کے ٹونگلے گاؤں میں کئی گھروں کے گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے شمالی بھارت کے کئی علاقوں، بشمول بہار، مغربی بنگال، سکم اور دہلی-این سی آر میں بھی محسوس کیے گئے۔
اس زلزلے کے فوراً بعد خطے میں مزید دو جھٹکے ریکارڈ کیے گئے۔ پہلا جھٹکا 4.7 شدت کا تھا، جو صبح 7:02 بجے (بھارتی وقت) عرض البلد 28.60 ڈگری شمال اور طول البلد 87.68 ڈگری مشرق میں زمین کی سطح سے 10 کلومیٹر گہرائی میں آیا۔ چند منٹ بعد، صبح 7:07 بجے، 4.9 شدت کا دوسرا زلزلہ عرض البلد 28.68 ڈگری شمال اور طول البلد 87.54 ڈگری مشرق میں 30 کلومیٹر گہرائی پر ریکارڈ کیا گیا۔
بہار کے مختلف حصوں میں جھٹکوں کی شدت کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ اپنے گھروں اور اپارٹمنٹس سے باہر نکل آئے۔ تاہم، اب تک وہاں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
نیپال ایک زلزلہ خیز خطہ ہے، جہاں بھارتی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کی وجہ سے اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں۔ ہمالیائی خطے کی ٹیکٹونک سرگرمیاں نیپال کو زلزلوں کا شکار بناتی ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق، زلزلے کا مرکز لوبوچے سے 93 کلومیٹر شمال مشرق میں تھا، جو نیپال-تبت سرحد کے قریب واقع ہے۔ لوبوچے کھمبو گلیشئر کے قریب واقع ہے اور کٹھمنڈو سے تقریباً 150 کلومیٹر مشرق میں اور ایورسٹ بیس کیمپ سے 8.5 کلومیٹر جنوب مغرب میں ہے۔
زلزلے کی اس سرگرمی نے خطے میں تشویش بڑھا دی ہے، جو پہلے ہی تباہ کن زلزلوں کا سامنا کر چکا ہے۔ نیپال اور بھارت کے متاثرہ حصوں میں حکام صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
نیپال-تبت سرحد پر 7.1 شدت کا زلزلہ، 32 افراد ہلاک، 38 زخمی
