محمد بشارت
کوٹرنکہ//’’بجلی دیں گے، پانی دیں گے، سڑکیں دیں گے، روزگار دیں گے‘‘جیسے روایتی انتخابی نعرے آج بھی حقیقت سے خالی اور عوام کے ساتھ ایک سیاسی کھیل کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ کوٹرنکہ بدھل کی مظلوم عوام آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے وہ نہ صرف موجودہ حکومت سے مایوس ہیں بلکہ جمہوری نظام پر سے ان کا اعتماد بھی کمزور پڑ رہا ہے۔بجلی، پانی، سڑکوں، طبی سہولیات، اور تعلیمی نظام کے فقدان نے اس علاقے کے عوام کو گوناگوں مسائل میں جھکڑرکھا ہے۔ مقامی عوام کا کہنا ہے کہ انتخابی سیاست میں جھوٹے وعدے اور سبز باغ دکھانے کا عمل ہمیشہ جاری رہتا ہے، لیکن زمینی حقیقت یہ ہے کہ ان کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔علاقے کے لوگوں نے سرکاری اداروں میں رشوت خوری، بدانتظامی، اور سرکاری ملازمین کی غیر حاضری جیسے مسائل کی نشاندہی کی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ سرکاری دفاتر میں کام کرنے والے اہلکار اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برت رہے ہیں اور عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔ رشوت خوری اور غنڈہ گردی نے سرکاری اداروں کو مفلوج کر رکھا ہے، جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔مقامی افراد نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا اعلان اور سنگ بنیاد رکھے جانے کی تقریبات تو ہوتی ہیں، لیکن ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا اب بھی ایک خواب ہے۔ تعمیراتی منصوبوں کے ٹھیکیدار اور مزدور اپنی اجرتوں کے لئے پریشان ہیں جبکہ عوام ترقیاتی کاموں کے ثمرات سے محروم ہیں۔کوٹرنکہ بدھل کے اسکولوں میں اساتذہ کی غیر حاضری اور طبی مراکز میں عملے کی کمی جیسے مسائل نے عوام کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ مڈڈے میل جیسی اسکیمیں خستہ حالت میں ہیں اور بچوں کی تعلیم اور صحت دونوں خطرے میں ہیں۔علاقے کی عوام نے اپنے مسائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اقتصادی حالت دن بدن خراب ہو رہی ہے۔ روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان نسل بے روزگاری کا شکار ہے۔ سرکاری اقدامات صرف کاغذی کاروائی تک محدود ہیں اور عملی طور پر عوام کے مسائل کا کوئی حل نظر نہیں آتا۔کوٹرنکہ بدھل کی عوام یہ سوال کرنے پر مجبور ہیں کہ کیا وہ اسی بدحالی کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے پر مجبور رہیں گے، یا کبھی وہ وقت بھی آئے گا جب ان کے مسائل کا حل ہوگا؟ اگر حکومت اور انتظامیہ نے فوری طور پر ان مسائل پر توجہ نہ دی تو عوام کا اعتماد مکمل طور پر ختم ہو سکتا ہے،۔کوٹرنکہ بدھل کی عوام حکومت سے عملی اقدامات کی امید کر رہی ہے تاکہ ان کے مسائل حل ہوں اور وہ بھی ایک بہتر زندگی گزار سکیں۔