جموں/عظمیٰ نیوز سروس/ جموں میں نئے ریل ڈویژن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وعدہ کیا کہ جموں کو کشمیر سے براہ راست ریل رابطے کی وجہ سے معاشی نقصان نہیں اٹھانا پڑے گا۔ اس کے بجائے، نئے ڈویژن سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، تجارت کو بڑھانے اور سیاحت کو فروغ دینے کی توقع ہے۔عمر نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، جموں کے لوگوں نے طویل عرصے سے اپنے ریلوے ڈویژن کا مطالبہ کیا تھا، اور آج وہ خواب پورا ہو گیا ہے۔انہوں نے شہریوں کو یقین دلایا کہ نئی کنیکٹیویٹی جموں کی معیشت کو مضبوط کرے گی۔ انہوں نے کہا، “ہم تجارت اور سیاحت میں اضافے سمیت اہم فوائد کی توقع کرتے ہیں، اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ جموں اس ترقی کے ثمرات حاصل کرے۔”وزیر اعلیٰ نے بھرتی کے مواقع پر بھی روشنی ڈالی جو کہ نیا ریلوے ڈویژن پیدا کرے گا۔ جموں میں اب کنٹرول اور کوآرڈینیشن کے ساتھ مقامی بھرتیوں کو ترجیح دی جائے گی۔ اس سے خطے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، ہمارے نوجوانوں کو فائدہ پہنچے گا اور مقامی معیشت کو فروغ ملے گا۔”افتتاح نے سرینگرکٹرہ ریل لائن کے رابطے کی راہ بھی ہموار کی ہے ، جو خطے میں سفر میں انقلاب لانے کے لیے تیار ہے۔ عمر نے کہا کہ یہ رابطہ دیرینہ چیلنجوں کو حل کرے گا، جیسے موسم سرما کی پروازوں میں رکاوٹیں اور حد سے زیادہ ہوائی کرایہ۔عمر عبداللہ نے کہاکہ ہمیں اچھی خبر ملی ہے کہ سرینگر سے کٹرہ تک آزمائشی ٹرین چلائی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمیں سردیوں میں ہوائی سفر کے ساتھ چیلنجوں کا سامنا ہے، ٹکٹوں کی قیمت 25ہزار روپے تک ہے۔ ریل رابطہ اس بوجھ کو کم کرے گا، کارگو کی منتقلی میں سہولت فراہم کرے گا، اور صنعتوں کی مدد کرے گا۔