عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//شمالی ہند سمیت ملک کے زیادہ تر حصے اس وقت شدید ٹھنڈ کی زد میں ہیں۔ پہاڑوں پر جاری برفباری اور میدانی علاقوں میں ہوئی بارش کی وجہ سے درجہ حرارت میں کافی گراوٹ آئی ہے۔ اس درمیان سرد اور گھنے کہرے نے لوگوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ دہلی-این سی آر سمیت اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب، راجستھان، بہار، مدھیہ پردیش وغیرہ ریاستوں میں ہفتہ کو دن بھر دھند چھائی رہی۔محکمہ موسمیات کے مطابق جنوری کے پہلے ہفتہ سے شمال میں برفباری کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ آگے بھی جاری رہ سکتا ہے۔ اس سال کا تیسرا ‘ویسٹرن ڈسٹربینس’ بھی 10 جنوری تک آنے والا ہے جس کا اثر 14 جنوری تک رہ سکتا ہے۔واضح رہے کہ مہینے کے تیسرے-چوتھے ہفتہ میں بھی ٹھنڈ کا مزاج نہیں بدلنے والا۔ اس دوران 7 سے 10 جنوری کے درمیان شمالی ہند میں کئی مقامات پر بارش کے آثار ہیں جس سے درجہ حرارت میں کمی آئے گی اور ٹھنڈ میں مزید اضافہ ہوگا۔ دراصل ایک کم دباو والا علاقہ پنجاب سے قریب پاکستان میں بننے جا رہا ہے۔ دوسرا کم دباو چھتیس گڑھ میں بنا ہوا ہے۔ تیسرا بنگال کی خلیج اور چوتھا بحیرہ عرب میں بنا ہوا ہے۔ ایسے میں مرطوب ہوائیں ملک کے دونوں حصوں سے آگے بڑھیں گی اور میدانی علاقوں میں یکجا ہوں گی۔ اس سے بارش، کہرا، ٹھنڈ میں اضافہ ہونا طے ہے۔ادھر بہار کے زیادہ حصوں میں ہفتہ کو گھنے کہرے کی وجہ سے 19 ضلعوں کا درجہ حرارت 10 ڈگری سیلسیس کے نیچے چلا گیا ہے۔ حد نگاہ کم ہونے کی وجہ سے بہار میں 25 پروازیں منسوخ کرنی پڑیں ہیں جبکہ ٹرینیں بھی تاخیر سے چل رہی ہیں۔ جھارکھنڈ میں سرد لہر اور کہرے کا قہر جاری ہے۔ ٹھنڈ کو دیکھتے ہوئے ریاست کے کے جی سے لے کر آٹھویں درجہ تک کے سبھی اسکول 13 جنوری تک بند کر دیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں محکمہ تعلیم نے ہفتہ کی شام یہ اطلاع دی۔