عظمیٰ سپورٹس ڈیسک
نئی دہلی//بھارتی کرکٹ ٹیم کے سپر اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنے کو تیار نہیں۔ وہ ہر میچ میں اسی انداز میں آؤٹ ہونے کے بعد مسلسل واپسی کر رہے ہیں۔ سڈنی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بھی کوہلی باہر جانے والی گیند کو چھو کر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ کئی سابق کرکٹرز نے انہیں بار بار سمجھایا کہ وہ ان شاٹس کو بھول جائیں کہ وہ کھیلنے کے قابل نہیں ہیں اور اپنا وکٹ بچا سکتے ہیں کیونکہ ٹیم انڈیا کو ان سے بڑی اننگز کی امید ہے لیکن یہ کھلاڑی اسے ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلی جا رہی ٹیسٹ سیریز کسی ایک کھلاڑی کو اپنی بار بار کی غلطیوں کی وجہ سے یاد رہے گی۔ وراٹ کوہلی جیسے تجربہ کار بلے باز سے کسی کو یہ امید نہیں تھی۔ پچھلی چند سیریز میں وہ باہر جانے والی گیند پر شاٹ کھیلنے کی کوشش میں سلپ میں اپنا کیچ دینے کے بعد واپس لوٹ رہے ہیں۔ جب وہ سڈنی ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں اسی انداز میں آؤٹ ہوئے تو انہیں دوسری اننگز میں بھی اس سے بچنے کا مشورہ دیا گیا لیکن ان میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ وراٹ کوہلی کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں رنز نہ بنانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تو سب کا خیال تھا کہ وہ اپنی غلطیوں پر بہتری لائیں گے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں اور آسٹریلیا آکر بھی وہ بار بار اسی انداز میں آؤٹ ہوتے نظر آئے۔ حد تو یہ ہے کہ ٹی وی پر بھی سابق ہندوستانی آل راؤنڈر عرفان پٹھان اور سابق بلے باز سنجے منجریکر نے انہیں کھل کر کہا کہ براہ کرم گیند کو باہر جانے دو۔ اسی طرح باہر نکل کر اپنا مذاق نہ اڑائیں۔ اس کے بعد بھی وراٹ کوہلی میں بہتری نہیں آئی اور سڈنی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں وہ باہر جانے والی گیند کو ٹکر مار کر آسٹریلیا کی گود میں وکٹ دے کر واپس لوٹ گئے۔ اگر ہم وراٹ کوہلی کی آخری 20 ٹیسٹ اننگز پر نظر ڈالیں تو انہوں نے ایک میچ میں ایک سنچری اور 70 رنز بنائے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے بلے سے گیند کو لگاتار مار کر اپنی وکٹ عطیہ کرکے واپسی کا ٹکٹ حاصل کیا ہے۔ ہر گیند باز اس کمزوری سے واقف ہے۔