وادی بھر میں شدید سردی کا زور برقرار،ایڈوائزری جاری
سرینگر// گھنی دھند نے کشمیر کے بیشتر حصوں کو جمعہ کی صبح اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس سے سرینگر ہوائی اڈے پر فلائٹ آپریشن متاثر ہوا، کیونکہ حد نگاہ تقریبا ً300 میٹر تک گر گئی تھی۔حکام نے جمعہ کو بتایا کہ وادی کے بیشتر مقامات پر کم سے کم درجہ حرارت میں اضافہ ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ دھند کی موٹی تہہ، جس نے کشمیر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا، نے وادی آنے اور جانے والی ہوائی ٹریفک کو متاثر کیا۔ کئی پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ ایک کا رخ موڑ دیا گیا کیونکہ حد نگاہ 300 میٹر تک گر گئی تھی۔فلائٹ آپریشنز کو چلانے کے لیے درکار مرئیت تقریباً 1,100 میٹر ہے۔تاہم، ہوائی اڈے پر بصارت بہتر ہونے کے بعد دوپہر کے قریب آپریشن دوبارہ شروع ہوا۔ حکام نے بتایا کہ صبح کی پہلی پرواز صبح 11:48 بجے سرینگر میں اتری۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دھند کے باعث لوگوںکے آمدورفت میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز الگ تھلگ مقامات پر ہلکی برفباری ہوئی۔ آج یعنی ہفتہ کو، اعتدال سے مضبوط مغربی ڈسٹربنس جموں اور کشمیر کو متاثر کریگا اور زیادہ تر مقامات پر ہلکی سے اعتدال پسند برفباری کا امکان ہے۔ہفتہ کی رات سے پیر کی صبح تک موسیماتی سرگرمی زیادہ رہے گی۔ایک متعلقہ پیش رفت میں، کشمیر میں زیادہ تر مقامات پر رات کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوا۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ گلمرگ میں کم سے کم منفی 4.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ رات کے منفی 8.6 ڈگری سے زیادہ تھا۔پہلگام میںکم سے کم درجہ حرارت منفی 4.6 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔سرینگر میں، پارہ منفی 2.2 ڈگری سیلسیس پر آ گیا ۔قاضی گنڈمیں منفی 7.3 پانپور میں منفی 4.6 ، کپوارہ میں منفی 1.6 اور کوکرناگ میں منفی 5.5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔تازہ برفباری، سڑکوں پر جمنے والے درجہ حرارت اور برفیلے حالات کے پیش نظر(میدانی/اونچی رسائی)، سیاحوں/ مسافروں/ ٹرانسپورٹرز کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اس کے مطابق منصوبہ بندی کریں اور ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کریں۔