ایجنسیز
نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو کہا کہ دفعہ 370 نے کشمیر کے نوجوانوں کے ذہنوں میں علیحدگی پسندی کے بیج بوئے اور نریندر مودی حکومت نے نہ صرف وادی میں دہشت گردی بلکہ دہشت گردی کا ماحولیاتی نظام کوختم کیا۔شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35A، دونوں کو 5 اگست 2019 کو منسوخ کر دیا گیا تھا، کشمیر کے ہندوستان میں مکمل انضمام کی راہ میں اہم رکاوٹیں تھیں۔کشمیر کے باقی ہندوستان کے ساتھ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے جو جغرافیائی ثقافتی ہے اور جس کی سرحدیں اس کی ثقافت سے بنتی ہیں۔ ہندوستان کو صرف ہندوستانی نقطہ نظر سے سمجھا جا سکتا ہے نہ کہ جغرافیائی سیاسی نقطہ نظر سے، انہوں نے یہاں ایک کتاب ‘جموں و کشمیر اور لداخ: تھرو دی ایجز’ کا اجرا کرتے ہوئے کہا۔انہوں نے کہا کہ سلک روٹ سے وسطی ایشیا تک اور شنکراچاریہ مندر سے ہیمس خانقاہ تک؛ اور تجارت سے لے کر روحانیت تک، دونوں کی مضبوط بنیادیں کشمیر کی ثقافت میں موجود ہیں۔شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 370 نے یہ غلط تاثر دیا کہ کشمیر کا ہندوستان کے ساتھ انضمام عارضی ہے۔”بہت سے لوگ اکثر مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آرٹیکل 370 اور دہشت گردی کے درمیان کیا تعلق ہے، وہ نہیں جانتے کہ آرٹیکل 370نے وادی کے نوجوانوں کے ذہنوں میں علیحدگی پسندی کا بیج بو دیا تھا‘‘۔انکا کہنا تھا”ملک کے بہت سے دوسرے حصوں میں مسلمانوں کی آبادی ہے، وہ علاقے دہشت گردی سے متاثر کیوں نہیں ہیں؟۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کشمیر پاکستان کی سرحد کے قریب ہے اس لئے مسئلہ آیا۔اس نے پوچھالیکن گجرات پاکستان کی سرحد کے قریب بھی ہے، راجستھان بھی پاکستان کی سرحد کے قریب ہے، وہاں دہشت گردی کیوں نہیں بڑھی؟ شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 370 نے یہ غلط تاثر دیا کہ کشمیر کا ہندوستان کے ساتھ انضمام عارضی ہے اور اس نے علیحدگی پسندی کے بیج بوئے جو بعد میں دہشت گردی میں تبدیل ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کشمیر میں دہشت گردی کی وجہ سے 40,000 سے زیادہ لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر کی ترقی میں کئی دہائیوں کی تاخیر ہوئی اور برسوں سے کشمیر میں خونریزی ہوتی رہی اور ملک کو اسے خاموشی سے دیکھنا پڑا۔انہوں نے کہاآرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں 70 فیصد کمی آئی ہے اور یہ ثابت ہوا ہے کہ آرٹیکل 370 دہشت گردی کی آگ کو ہوا دیتا ہے۔ 2018 میں کشمیر میں پتھرائو کے 2100 واقعات ہوئے لیکن 2024 میں پتھر بازی کا ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔