رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ سب ڈویژن کے مختلف دیہاتوں کے صارفین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بجلی کے بلوں میں جو اضافہ ہوا ہے، اس کو معاف کیا جائے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سالوں میں بجلی کے بلوں میں یکا یک اضافہ دیکھنے کو آیا ہے، جس کی وجہ سے کئی غریب خاندانوں کے لئے ان بلوں کی ادائیگی مشکل ہو گئی ہے۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ کئی ایک جگہوں پر ملازمین کی جانب سے مبینہ طورپر اندازے کے طورپر بل ارسال کردئیے جاتے ہیں لیکن اصل میں مذکورہ صارفین زیادہ مقدار میں بجلی استعمال نہیں کررہے ہوتے ۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ جب سے بجلی کی سپلائی نجی کمپنیوں کے حوالے کی گئی ہے، تب سے بجلی کے بلوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور ان کے ماہانہ بلوں کا سود بھی بہت زیادہ ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اضافے کی وجہ سے کئی خاندان پریشان ہیں اور بلوں کی ادائیگی کے لیے ان کے پاس وسائل نہیں ہیں۔مقامی لوگوں بالخصوص محمد مجید، محمد شکور، طالب حسین، شمشیر کمار، نصیب سنگھ اور پریتم لال نے بتایا کہ ان کے بجلی کے بل ہزاروں روپے میں ہیں اور ان کے لئے ان بلوں کو ادا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ بجلی کے بلوں پر جو سود عائد کیا گیا ہے، اسے معاف کیا جائے تاکہ وہ اپنی اصل رقم کی ادائیگی کر سکیں۔یہ لوگ حکومت سے یہ بھی مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کے بلوں میں جو اضافہ ہوا ہے، اس کو واپس لیا جائے تاکہ وہ ہر مہینے اپنے بلوں کی ادائیگی میں آسانی محسوس کر سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ان کے بجلی بلوں پر عائد سود معاف کر دے تو وہ اپنے بلوں کی اصل رقم کی ادائیگی آسانی سے کر سکیں گے۔مقامی لوگوں نے اس موقع پر حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کی مشکلات کو سمجھا جائے اور ان کے بجلی کے بلوں میں ہونے والے اضافے کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں، تاکہ وہ مالی طور پر مستحکم ہو کر اپنی زندگی گزار سکیں۔