سرینگر// نیشنل کانفرنس (این سی) کے رہنما اور سرینگر سے ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے لیے لڑائی دفعہ 370 کی بحالی پر مرکوز ہونی چاہیے، نہ کہ ریاستی درجہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے ریاستی درجہ کی بحالی کو “کھوکھلا وعدہ” قرار دیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری ایک بیان میں، روح اللہ نے مطابق اپنے مؤقف کو دہرایا، اور کہا، “2019 کے بعد میرا مؤقف واضح رہا ہے۔ ہماری لڑائی آرٹیکل 370 کی بحالی اور اس عزت کے لیے ہونی چاہیے جو یہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے ظاہر کرتا ہے”۔
اجتماعی اقدام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، روح اللہ نے دہلی میں احتجاج میں شرکت اور اہم حمایت حاصل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا، “میں احتجاج میں شرکت کے لیے تیار ہوں اور کم از کم 100 ممبران پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔ جو لوگ ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں، انہیں اس مظاہرے کے انعقاد کی قیادت کرنی چاہیے۔ جنوری، وہ مہینہ جب بھارت کا آئین اپنایا گیا، اس کے لیے موزوں وقت ہوگا”۔
انہوں نے دفعہ 370 کی منسوخی کو ایک “جان بوجھ کر کی گئی تذلیل” اور جموں و کشمیر کی شناخت اور خودمختاری کو کمزور کرنے کی “منصوبہ بند کوشش” قرار دیا۔
روح اللہ نے کہا، “دفعہ 370 کی منسوخی ایک سیاسی بیان تھا جس کا مقصد ہماری قربانیوں کو مٹانا اور ہمارے مستقبل کا تعین کرنا تھا۔ صرف ریاستی درجے پر اکتفا کرنا ہمارے عزت اور شناخت کو چھوڑ دینے کے مترادف ہوگا”۔
جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ کی بحالی کے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے، روح اللہ نے اتحاد اور جدوجہد جاری رکھنے کی اپیل کی۔
آغا روح اللہ نے کہا کہ ہماری آواز سب سے پہلے ہماری عزت، شناخت اور خودمختاری کے لیے بلند ہونی چاہیے۔
ریاستی درجہ نہیں، دفعہ 370 کی بحالی اصل لڑائی ہے: آغا روح اللہ
