سرینگر// وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے اپنے عہدہ سنبھالنے کے بعد میڈیا سے اپنی پہلی ملاقات کے دوران چھ سال کے وقفے کے بعد پریس سے روابط کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کا مقصد محض اعلانات کرنا نہیں بلکہ عوام تک کھلے رابطے کے ذریعے پہنچنا ہے۔
ایس کے آئی سی سی سرینگر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں عمر عبداللہ نے ریاست کی بحالی کی فوری ضرورت پر زور دیا اور سپریم کورٹ کے دسمبر 2023 کے بیان ’’جتنی جلدی ممکن ہو‘‘ کو ایک واضح ٹائم لائن قرار دیا۔
انہوں نے کہا، ’’میرے خیال میں ’جتنی جلدی ممکن ہو‘ کے لیے ایک سال کافی ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہمیں واپس وہ دیا جائے جو ہم سے لیا گیا‘‘۔
تقریب، جو “Engaging Perspectives” کے عنوان سے منعقد ہوئی، میں نائب وزیر اعلیٰ سرندر چودھری، وزیر تعلیم سکینہ اِتو، مشیر ناصر اسلم وانی، اور دیگر کابینہ ارکان سمیت اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ نے حکومت کے منشور میں دیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ کچھ مقاصد فوری طور پر حاصل کیے جائیں گے جبکہ دیگر، جیسا کہ ریاست کی بحالی، میں وقت لگے گا۔ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کے عوام کو اکتوبر 2023 کے اسمبلی انتخابات میں بھرپور شرکت پر سراہا اور امید ظاہر کی کہ جمہوری مینڈیٹ کا احترام کیا جائے گا۔
انہوں نے اپنی حکومت کو وراثت میں ملنے والے چیلنجز کا اعتراف کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ان کی حکومت ان مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ پریس کانفرنس حکومت کی شفافیت، جوابدہی، اور خطے کے عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے عزم کو واضح کرنے میں کامیاب رہی۔
عمر عبداللہ کی بطور وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر پہلی پریس کانفرنس
