سرینگر// تین دہائیوں کے بعد، سرینگر شہر میں ایک قدیم سیکیورٹی بنکر کو ہٹا دیا گیا ہے، جو کشمیر وادی کی سیکیورٹی صورتحال میں بہتری کا اشارہ کرتا ہے۔
یہ سیکیورٹی بنکر، جو بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے 1990 کی دہائی کے آغاز میں صفاکدل کے برارپورہ علاقے میں قائم کیا تھا، اب ہٹانے کے عمل میں ہے۔
جاویز احمد علائی نے وضاحت دی، “سی آر پی ایف (سینٹرل ریزرو پولیس فورس) جو اس بنکر اور میرے ملحقہ علاقے پر قابض تھی، اب یہاں سے جا چکی ہے۔ یہ بنکر 1990 کی دہائی کے آغاز میں تعمیر کیا گیا تھا”۔
مقامی لوگوں نے بھی بنکر کے ہٹانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
مقامی رہائشی تنویر احمد نے کہا، “پچھلی دہائی میں شہر سے بیشتر سیکیورٹی بنکر ہٹائے جا چکے تھے، لیکن یہ بنکر اب تک فعال تھا۔ یہ شاید شہر کا سب سے بڑا بنکر تھا اور اس نے سڑک کے زیادہ حصے کو گھیر رکھا تھا”۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنکر کی موجودگی کی وجہ سے ٹریفک جام کی شکایات ہوتی تھیں، اور اب اس کے ہٹنے کے بعد ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے گی۔
ایک سینئر سیکیورٹی افسر نے بتایا کہ سیکیورٹی بنکروں کے ہٹانے اور تعمیر کے عمل پر مسلسل جائزہ لیا جاتا رہتا ہے۔
افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا،”اگر کسی بنکر کی ضرورت ہو تو ہم اسے تعمیر کریں گے، اور اگر موجودہ بنکر کی ضرورت نہ ہو تو ہم اسے ہٹا دیں گے”۔
سرینگر میں تین دہائیوں پرانا سیکیورٹی بنکر ہٹا دیا گیا
