جموں// ضلع ریاسی کے قصبہ کٹرا میں روپ وے پروجیکٹ کے خلاف شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی کی طرف سے دی گئی بند کال منگل کو ساتویں دن میں داخل ہوگئی۔
مظاہرین نے ایل جی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ جب تک لوگوں کی مانگوں کو پورا نہیں کیا جاتا احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔
اطلاعات کے مطابق ریاسی کے قصبہ کٹرا میں روپ وے پروجیکٹ کے خلاف منگل کو مسلسل ساتویں روز بھی ہڑتال سے معمولات زندگی ٹھپ ہوکررہ گئی۔
نامہ نگار نے بتایا کہ کئی آزاد ممبران اسمبلی کٹرا پہنچے اور ایل جی منوج سنہا سے اپیل کی کہ مقامی لوگوں کی جائز مانگوں کو جلد ازجلد پورا کرنے کے ساتھ ساتھ گرفتار شدگان کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے۔
تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ٹٹو مالکان، دکاندار اور دیگر تاجر کٹرا میں مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
احتجاجیوں کا الزام ہے کہ بجائے اس کے کہ بات چیت کرکے اس معامل کا حل نکالا جائے، حکومت اس مسئلے کو پٹری سے اتار رہی ہے جس کی وجہ سے وہ سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہو رہے ہیں۔
شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے گزشتہ ماہ، بزرگ شہریوں، بچوں اور دیگر لوگوں کے لیے مندر تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے روپ وے نصب کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔
250 کروڑ روپے کے مجوزہ منصوبے کا مقصد تاراکوٹ مرگ کو سنجی چھت سے جوڑنا ہے، جو مندر کی طرف جاتا ہے۔
دریں اثنا کٹرا کے نوجوانوں اور خواتین نے شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے 18 ارکان کو حراست میں لینے کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ کئی مظاہرین کی حالت متغیر ہونے کے بعد انہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
بتادیں کہ احتجاج کی پادائش میں پولیس نے سنگھرش سمیتی کے 18ممبران کو حراست میں لیا ہے۔
کٹرا میں مسلسل ساتویں روز بھی مکمل بند، انتظامیہ کے خلاف شدید غم وغصہ
