یو این آئی
دمشق// ایک جنگی نگران نے بتایا کہ شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب اتوار کے روز ہتھیاروں کے ایک ڈپو میں دھماکے سے 11 افراد ہلاک ہو گئے ۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ دمشق سے 30 کلومیٹر (20 میل) دور صنعتی علاقے عدرا میں ہونے والے دھماکے کی وجہ “ممکنہ” اسرائیلی حملہ تھا۔لیکن ایک اسرائیلی فوجی ذریعے نے یروشلم میں اے ایف پی کو بتایا کہ فوج نے “علاقے میں حملہ نہیں کیا۔”قریبی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر اے ایف پی کو بتایا کہ “نامعلوم وجہ کے تحت ہونے والے اس دھماکے ” نے صنعتی علاقے عدرا کو ہلا کر رکھ دیا جس میں ہلاکتوں کی ایک غیر متعینہ تعداد کی اطلاع ملی ہے ۔ نیز انہوں نے کہا کہ امدادی کارروائیاں جاری تھیں۔آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن نے اے ایف پی کو بتایا کہ عدرا کے علاقے میں “(الاسد کی) حکومت سے تعلق رکھنے والے اسلحے کے ڈپو” میں “ممکنہ اسرائیلی حملے کے نتیجے میں دھماکے سے کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے “۔اسرائیلی فوجی ذرائع نے کہا: “ہمیں علاقے میں اسرائیلی دفاعی افواج کے حملوں کا علم نہیں ہے ۔ دفاعی افواج نے علاقے میں حملہ نہیں کیا۔”عبدالرحمٰن نے کہا کہ ہلاک شدگان “زیادہ تر عام شہری” تھے اور مزید کہا کہ الاسد کی معزولی کے بعد سے غربت زدہ ملک میں بعض شہریوں نے سابق فوجی مراکز کا رخ کیا ہے تاکہ دھاتوں سمیت “کوئی بھی قابلِ فروخت چیز ملے سکے ۔”آٹھ دسمبر کو الاسد کی معزولی کے بعد اسرائیل نے شامی فوجی تنصیبات پر یہ کہہ کر سینکڑوں فضائی حملے کیے کہ اس کا مقصد انہیں دشمن کے ہاتھوں میں جانے سے روکنا تھا۔
اجتماعی قبروں کی تلاش جاری
یو این آئی
دمشق//شام میں اجتماعی قبروں کی تلاش جاری ہے ۔ ان قبروں کو ان خلاف ورزیوں کا سب سے بڑا گواہ سمجھا جا رہا ہے جو شام کی سابق حکومت کے دور میں ملک میں قیدیوں کے خلاف کی جاتی تھیں۔العربیہ کے نمائندے کے مطابق اتوار کو حمص کے دیہی علاقوں میں 4 اجتماعی قبریں ملی ہیں۔اتوار کو ہی سیریئن آبزرویٹری نے القابو گاؤں میں 3 اجتماعی قبروں کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔ ان چار قبروں سے 20 لاشوں کی باقیات ملی ہیں۔ ان مرنے والوں کے بارے میں امکان ہے کہ سابق ادوار میں انہیں گرفتار یا زبردستی لاپتہ کیا گیا تھا۔واضح رہے 23 دسمبر کو حمص شہر میں ایک اجتماعی قبر ملی تھی جس میں 1200 سے زائد لاشیں تھیں جنہیں بشار الاسد کے دور حکومت میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی شناخت ابھی تک ظاہر نہیں کی گئی تھی۔ حمص کے ملٹری ہسپتال سے لاشیں حمص میں دفنائی جا رہی تھیں۔ اجتماعی قبریں بشار الاسد کے خونی دور کو بے نقاب کر رہی ہیں۔بشار الاسد کے زوال کے بعد سے اب تک سیریئن آبزرویٹری کی دستاویزات کے مطابق دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں کی کل تعداد 9 ہوگئی ہے ۔ ان قبروں سے 1,475 مقتولین کی باقیات ملی تھیں۔ درعا میں 2 اجتماعی قبروں سے 127 لاشیں ملی تھیں۔ دمشق کے دیہی علاقوں میں 3 اجتماعی قبریں ملی ہیں جن میں 128 لاشیں ہیں۔ حمص کی چار اجتماعی قبروں میں سے 1,220 لاشوں کی باقیات ملی ہیں۔