بلال فرقانی
سرینگر//محکمہ تعمیرات عامہ نے کہا ہے کہ صنعت نگربائی پاس پر فلائی اوور کی تکمیل اپریل 2025 کے آخرتک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ یہ فلائی اوور صنعت نگر چوراہے پر ٹریفک کادباو کم کرنے کیلئے تعمیر کیاجا رہا ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے 2020 میں ان بمنہ، صنعت نگر اور نوگام میںٹریفک کی بلا خلل آمدورفت بہتر بنانے کیلئے فلائی اوور بنانے کی تجویز پیش کی تھی۔بمنہ اور نوگام فلائی اوور پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں لیکن صنعت نگر فلائی اوور میں تاخیر کی وجہ مرکزی وزارت کی جانب سے منظوری کے عمل میں تاخیر تھی، جس میں تقریباً 2سال کا وقت لگا۔محکمہ تعمیرات عامہ کے ایک انجینئر نے بتایا ’’دوسرے فلائی اووروںکی تعمیر تیز رفتاری سے ہوئی لیکن صنعت نگر فلائی اوور کا کام منظوری کے مسائل کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس تاخیر کی وجہ ممکنہ طور پر روٹ پر اہم چیزوں کی منتقلی ہو سکتی ہے۔محکمہ تعمیرات عامہ کے چیف انجینئر سجاد نقیب نے اس بات کی تصدیق کی کہ صنعت نگر فلائی اوور جو 45 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا جا رہا ہے، اپریل 2025 کے آخرتک مکمل ہو گا۔انہوں نے کہا ’’کام سرعت سے جاری ہے اور یہ منصوبہ مقررہ وقت تک عوام کیلئے وقف کیاجائے گا‘‘۔انہوں نے مزید کہاکہ موسم سرما میں منفی درجہ حرارت کی وجہ سے کام سست ہوتا ہے تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس فلائی اوور پر کام مقرہ وقت پر پائے تکمیل کو پہنچے گا۔ موسم سرما میں غیر ریاستی مزدوروں کی بیشتر تعداد بھی اپنے گھروں کا رخ کرتے ہیں،جس کی وجہ سے کام کی رفتار میںمزید فرق پڑتا ہے۔صنعت نگر کراسنگ طویل عرصے سے مسافروں کیلئے ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا تھا، جہاں بہت زیادہ ٹریفک جام ہوتا تھا۔ایک شہری اعجاز احمد نے کہا’’امید ہے کہ صنعت نگر فلائی اوور وقت پر مکمل ہو گااورسفر کے وقت کو کم کرے گا ‘‘۔ اس منصوبے کی تکمیل سے سرینگربائی پاس پر ایک اہم ٹریفک جام کا خاتمہ ہو جائے گا‘‘۔ ایک اور منصوبہ جس کی لاگت 133 کروڑ روپے ہے، سرینگر بائی پاس کیلئے منظور کیا گیا ہے، جس سے مزید ٹریفک کی مشکلات میں کمی آئے گی۔یہ منصوبہ ایک پیکیج پر مشتمل ہے جس میں بچوں کے ہسپتال کے قریب ایک اوور ہیڈ پل، مومن آباد کراسنگ اور پارمپورہ شالہ ٹینگ کے درمیان 2 کلومیٹر کا فلائی اوور شامل ہے۔