عظمیٰ نیوزسروس
ریاسی//ویشنو دیوی یاترا کا بیس کیمپ کٹرہ تریکوٹہ پہاڑیوں میں مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف احتجاج میں اتوار کو مسلسل پانچویں دن بھی بند رہا۔ دریں اثنا، پانچ افراد بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں، جو مقدس شہر میں پہلے مظاہروں کے دوران پولیس کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی، جس نے بند کی کال دی ہے، نے اعلان کیا کہ بند کے دوران کٹرہ میں تمام سرگرمیاں معطل رہیں گی۔کٹرہ میں دکانیں، ریستوراں اور کاروباری ادارے پانچویں دن بھی بند رہے اور سمیتی کے احتجاج کی کال کے بعد سڑکوں پر ٹریفک معطل رہا۔بدھ کو شروع ہونے والے بند نے کٹرہ کے مصروف قصبے میں معمول کی زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے، جہاں روزانہ ہزاروں زائرین وشنو دیوی مندرپر سجدہ کرنے کے لیے آتے ہیں۔اتوار کے روز مظاہرین میں شامل ہونے والے شرما نے انتظامیہ کو انتباہ دیا کہ اگر زیر حراست سمیتی ممبران کو 24گھنٹے کے اندر رہا نہ کیا گیا تو وہ سلسلہ وار بھوک ہڑتال کریں گے۔شرما نے کہا’’اگر انتظامیہ نے حراست میں لیے گئے افراد کو رہا نہ کیا تو میں اپنے لوگوں کے ساتھ بھوک ہڑتال پر بیٹھوں گا‘‘۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے نے مظاہرین سے کہا کہ انتظامیہ انہیں فوری طور پر رہا کرے۔انہوں نے کٹرہ کے لوگوں کی طرف سے دکھائے گئے اتحاد کی تعریف کی۔ کٹرا کے رہائشیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم اس لڑائی میں ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ میں اس احتجاج کی حمایت کرنے کے لیے نوجوانوں اور خواتین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور دیگر قائدین کے ساتھ مسئلہ اٹھایا ہے۔انہوںنے کہا’’ہمارے نمائندے دہلی گئے اور وزیر داخلہ نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ قیادت سے اس کا حل نکالنے کا کہا گیا ہے۔ اس لیے میں یہاں آپ کے ساتھ ہوں‘‘۔ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی نے ابتدائی طور پر 25دسمبر کو بند کی کال دی تھی۔ جمعہ کی رات، اس نے مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کو روکنے اور حراست میں لیے گئے مظاہرین کو رہا کرنے سمیت اپنے مطالبات کو دبانے کے لیے بند کو 72 گھنٹے تک بڑھا دیا۔مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف احتجاجی مارچ کے دوران حراست میں لیے گئے 18 سمیتی اراکین کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پانچ افراد بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔بدھ کے احتجاج کے دوران دو سمیتی لیڈروں – بھوپندر سنگھ اور سوہن چند سمیت کئی مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا اور پولیس گاڑی میں لے گئے۔ ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے گزشتہ ماہ ایک روپ وے نصب کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تاکہ بزرگ شہریوں، بچوں اور دیگر لوگوں کے لیے مندر تک رسائی کی سہولت فراہم کی جا سکے جنہیں غار کے مزار تک 13 کلومیٹر کا راستہ مشکل لگتا ہے۔250 کروڑ روپے کا مجوزہ روپ وے پروجیکٹ تاراکوٹ مارگ کو سنجی چھت سے جوڑ دے گا، جو ریاسی ضلع میں غار کی عبادت گاہ تک لے جائے گا۔