یو این آئی
نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو فلم اور تفریحی دنیا پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ صنعت نہ صرف ملک کی ترقی میں بڑا تعاون دےرہی ہے بلکہ ہماری معیشت کو بھی نئی بلندیوں پر لے جا رہی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ’من کی بات‘ کا مطلب ہے اب بات کریں ایم کے بی میں کے ٹی بی کی، ان لوگوں میں جو عمر رسیدہ ہیں، بہت سے لوگوں کو کے ٹی بی کے بارے میں معلوم نہیں ہوگا۔ لیکن صرف بچوں سے پوچھیں، کے ٹی بی ان میں ایک سپر ہٹ ہے۔ کے ٹی بی کا مطلب کرش، ٹرش اور بالٹی بوائے ہے۔ شاید آپ بچوں کی پسندیدہ اینی میشن سیریز جانتے ہوں گے اور اس کا نام کے ٹی بی – ہندوستان ہے ہم ہے اور اب اس کا دوسرا سیزن بھی آ گیا ہے۔ یہ تین اینی میشن کردار ہمیں ہندوستانی آزادی کی جدوجہد کے ہیرو اور جاں بازوں کے بارے میں بتاتے ہیں جن پر زیادہ گفتگو نہیں ہوتی ہے۔ حال ہی میں اس کے سیزن 2 کو گوا کے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں انتہائی خاص انداز میں لانچ کیا گیا تھا۔ سب سے شاندار بات یہ ہے کہ یہ سیریز نہ صرف ہندوستان کی کئی زبانوں میں بلکہ غیر ملکی زبانوں میں بھی نشر کی جاتی ہے۔ اسے دوردرشن کے ساتھ ساتھ دیگر او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم نے من می بات میں مزید کہا کہ ہماری اینی میشن فلموں، باقاعدہ فلموں، ٹی وی سیریلز کی مقبولیت سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کی تخلیقی صنعت میں کتنی صلاحیت ہے۔ یہ صنعت نہ صرف ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے بلکہ ہماری معیشت کو بھی نئی بلندیوں پر لے جا رہی ہے۔ ہماری فلم اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری بہت وسیع ہے۔ ملک کی بہت سی زبانوں میں فلمیں بنائی جاتی ہیں، تخلیقی مواد تخلیق کیا جاتا ہے۔ میں اپنی فلم اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو بھی مبارکباد دیتا ہوں کیونکہ اس سے ’ایک بھارت – شریشٹھ بھارت‘ کے جذبے کو تقویت ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2024 میں ہم فلم انڈسٹری کی کئی عظیم شخصیات کی 100 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ ان شخصیات نے ہندوستانی سنیما کو عالمی سطح پر پہچان دلائی۔ راج کپور جی نے فلموں کے ذریعے ہندوستان کی سافٹ پاور کو دنیا کے سامنے متعارف کرایا۔ رفیع صاحب کی آواز میں وہ جادو تھا جس نے ہر دل کو چھو لیا۔ ان کی آواز حیرت انگیز تھی۔ عقیدت مندانہ گانے ہوں یا رومانوی گیت، یا درد بھرے گانے ہوں، انھوں نے اپنی آواز سے ہر جذبات کو زندہ کیا۔ ایک آرٹسٹ کی حیثیت سے ان کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آج بھی نوجوان نسل اسی جوش و خروش سے ان کے گانے سنتی ہے- یہ لازوال فن کی پہچان ہے۔ اکنینی ناگیشور راؤ گارو تیلگو سنیما کو نئی بلندیوں پر لے گئے ہیں۔ ان کی فلموں نے ہندوستانی روایات اور اقدار کو بہت اچھی طرح سے پیش کیا۔ تپن سنہا کی فلموں نے سماج کو ایک نیا وژن دیا۔ ان کی فلمیں سماجی شعور اور قومی اتحاد کا پیغام دیتی تھیں۔ ان مشہور شخصیات کی زندگی ہماری پوری فلم انڈسٹری کے لیے ایک تحریک ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں آپ کو ایک اور اچھی خبر دینا چاہتا ہوں۔ ہندوستان کے تخلیقی ٹیلنٹ کو دنیا کے سامنے رکھنے کا ایک بہت بڑا موقع ہے۔ اگلے سال پہلی بار ہمارے ملک میں ورلڈ آڈیو ویژول انٹرٹینمنٹ سمٹ یعنی ویوز سمٹ کا انعقاد ہونے جا رہا ہے۔ آپ سبھی نے ڈیووس کے بارے میں ضرور سنا ہوگا جہاں دنیا کے بڑے معاشی ادارے جمع ہوتے ہیں۔ اسی طرح ویوز سمٹ میں دنیا بھر سے میڈیا اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے قدآور افراد آئیں گے، تخلیقی دنیا کے لوگ ہندوستان آئیں گے۔ یہ سمٹ ہندوستان کو عالمی مواد کی تخلیق کا مرکز بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ مجھے یہ کہتے ہوئے فخر ہورہا ہے کہ ہمارے ملک کے نوجوان تخلیق کار بھی پورے جوش و خروش کے ساتھ اس سمٹ کی تیاریوں میں شامل ہو رہے ہیں۔ جیسا کہ ہم 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہماری تخلیق کار معیشت ایک نئی توانائی لا رہی ہے۔ میں ہندوستان کی پوری انٹرٹینمنٹ اور تخلیقی صنعت سے اپیل کروں گا کہ چاہے آپ ایک نوجوان تخلیق کار ہوں یا قائم آرٹسٹ، بالی ووڈ سے وابستہ ہوں، یا علاقائی سنیما سے، ٹی وی انڈسٹری کے پیشہ ور افراد ہوں، یا اینی میشن کے ماہرین ہوں، گیمنگ سے وابستہ ہوں یا تفریحی ٹکنالوجی کے جدت طراز ہوں، آپ سبھی ویوز سمٹ کا حصہ بنیں۔
مسٹر مودی نے ذکر کیا کہ آپ سبھی جانتے ہیں کہ کس طرح ہندوستانی ثقافت کی روشنی آج دنیا کے کونے کونے میں پھیل رہی ہے۔ آج میں آپ کو تین براعظموں کی ایسی کوششوں کے بارے میں بتاؤں گا جو ہمارے ثقافتی ورثے کی عالمی توسیع کی گواہی دیتی ہیں۔ یہ سب ایک دوسرے سے میلوں دور ہیں۔ لیکن ہندوستان کو جاننے اور ہماری ثقافت سے سیکھنے کی ان کی خواہش ایک جیسی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دوستوں پینٹنگز کی دنیا جتنی خوبصورت ہے اتنی ہی رنگوں سے بھری ہوئی ہے۔ آپ میں سے جو لوگ ٹی وی کے ذریعے ’من کی بات‘ سے جڑے ہوئے ہیں، وہ اب ٹی وی پر بھی کچھ پینٹنگز دیکھ سکتے ہیں۔ آپ ان پینٹنگز میں ہمارے دیوی دیوتاؤں، رقص کے فنون اور عظیم شخصیات کو دیکھ کر بہت خوش ہوں گے۔ ان میں، آپ کو ہندوستان میں پائے جانے والے حیوانات سے بہت کچھ دیکھنے کو ملے گا۔ ان میں تاج محل کی ایک شاندار پینٹنگ بھی شامل ہے، جسے ایک 13 سالہ لڑکی نے بنایا تھا۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس معذور لڑکی نے یہ پینٹنگ اپنے منہ سے تیار کی ہے ۔ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ ان پینٹنگز کو بنانے والوں کا تعلق ہندوستان سے نہیں بلکہ مصر سے ہے۔ چند ہفتے قبل تقریبا 23 ہزار مصری طلبہ نے مصوری کے ایک مقابلے میں حصہ لیا تھا۔ وہاں انھیں ہندوستان کی ثقافت اور دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کی عکاسی کرنے والی پینٹنگز تیار کرنی تھیں۔ میں ان تمام نوجوانوں کی تعریف کرتا ہوں جنہوں نے اس مقابلے میں حصہ لیا۔ ان کی تخلیقی صلاحیتوں کی تعریف کم ہے۔