جموں// جموں وکشمیر کے ضلع ریاسی کے قصبہ کٹرا میں روپ وے پروجیکٹ کے خلاف شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی کی طرف سے دی گئی 72 گھنٹے کی بند کال ہفتے کو چوتھے دن میں داخل ہوگئی جبکہ پولیس کی طرف سے حراست میں لیے گئے متعدد افراد کی رہائی کے لیے مظاہرین بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ٹٹو مالکان، دکاندار اور دیگر تاجر کٹرا میں مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی نے بند کی کال کو اگلے تین دنوں تک بڑھا دیا ہے۔
اس دوران کٹرا میں ہفتے کو لگاتار چوتھے دن بھی تمام کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں اور دکان بند رہے جس سے لوگوں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
احتجاجیوں کا الزام ہے کہ بجائے اس کے کہ بات چیت کرکے اس معامل کا حل نکالا جائے، حکومت اس مسئلے کو پٹری سے اتار رہی ہے جس کی وجہ سے وہ سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہو رہے ہیں۔
شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے گزشتہ ماہ، بزرگ شہریوں، بچوں اور دیگر لوگوں کے لیے مندر تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے روپ وے نصب کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔
250 کروڑ روپے کے مجوزہ منصوبے کا مقصد تاراکوٹ مرگ کو سنجی چھت سے جوڑنا ہے، جو مندر کی طرف جاتا ہے۔
دریں اثنا کٹرا کے نوجوانوں نے شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے 18 ارکان کی حراست میں لینے کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان اراکین کو رہا نہیں کیا جائے گا تب تک وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ حکام کے مطابق سال رواں کے دوران 93 لاکھ سے زیادہ یاتریوں نے ویشنو دیوی مندر کی یاترا کی۔
کٹرہ روپ وے پروجیکٹ معاملہ، قصبے میں مسلسل تیسرے روز بھی مکمل بند
