عظمیٰ نیوزسروس
جموں//زرعی پیداوار، دیہی ترقی اور پنچایتی راج محکموں کے وزیر جاوید احمد ڈارنے بتایا کہ ’’جموں و کشمیر کے زرعی پروفائل کو تبدیل کرنے کی طرف ایک اہم اقدام میں، مرکز کے زیر انتظام علاقے میں زراعت کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے 117.58 کروڑ روپے کے تاریخی پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے‘‘۔وزیر نے ایک میٹنگ کے دوران یہ اطلاع دی جس میں سکریٹری اے پی ڈی شیلیندر کمار اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔وزیر نے کہا کہ زراعت، حیوانات اور CADWM کے تحت ان اہم منصوبوں کی منظوری پائیدار زرعی ترقی اور دیہی خوشحالی کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اہم پروجیکٹ نہ صرف زرعی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنائیں گے، آبپاشی کی کارکردگی میں اضافہ کریں گے بلکہ جموں و کشمیر میں پائیدار زرعی ماحولیاتی نظام کو بھی یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نبارڈ کے تحت منظور شدہ دیگر اہم منصوبوں میں حیوانات کے 12منصوبے شامل ہیں جن میں گیارہ ویٹرنری ہسپتالوں اور ایک ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر اور اپ گریڈیشن شامل ہے، جس کا منظور شدہ بجٹ 4067.04لاکھ روپے ہے۔ ان منصوبوں میں بانڈی پورہ، گاندربل اور اننت ناگ میں ڈسٹرکٹ ویٹرنری ہسپتالوں کی تعمیر کے علاوہ کشتواڑ، بھدرواہ، سانبہ، کٹھوعہ، گجر کالونی جموں، کالاکوٹ، پرگوال اور اضلاع میں ضلعی ویٹرنری ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن شامل ہے۔اس کے علاوہ، سری نگر میں پیرا ویٹ ٹریننگ ڈیولپمنٹ شالٹینگ کی تعمیر بھی حیوانات کے شعبے میں منظور کیے گئے کلیدی پروجیکٹوں میں سے ایک ہے۔وزیر نے کہا کہ شیرِ کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، جموں اور شیرِ کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، کشمیر میں جدید ترین ہاسٹلز سمیت اضافی انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے3051.65لاکھ روپے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ اور واٹر مینیجمین میں انفراسٹرکچر کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے 14CAD منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔ ان پروجیکٹوں میں ادھم پور میں بارہماسی قدرتی پانی کے ذرائع کو ٹیپ کرنا، کٹھوعہ، بارہمولہ اور دیگر اضلاع میں فیلڈ چینلز کی تعمیر شامل ہے۔ اس کے علاوہ کولگام، پلوامہ اور سری نگر میں آبپاشی کے موجودہ نظاموں کی بحالی بھی شامل ہے۔جاوید ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ ان منصوبوں کا مقصد دیہی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا، آبپاشی کی کارکردگی کو بڑھانا اور کسانوں کو تربیت، ویٹرنری کیئر، اور وسائل کے انتظام کے لیے جدید سہولیات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے متعلقہ افراد کو ہدایت کی کہ وہ کام کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں اور عوام کو وقف کرنے والے منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنائیں۔