سرینگر// پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما التجا مفتی نے جنوبی ضلع پلوامہ میں 5000 کنال زرعی زمین کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) کے کیمپس کے قیام کے لیے حاصل کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر تعلیم واقعی ترجیح ہوتی تو پہلے یکطرفہ ریزرویشن نافذ نہ کیا جاتا۔
التجا مفتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس اایک پوسٹ میں کہا، “ترقی کے نام پر جموں و کشمیر میں زمین پر قبضے کا منصوبہ بغیر کسی روک ٹوک کے جاری ہے۔ یہ بتائیں کہ پلوامہ میں این آئی ٹی کے قیام کے لیے 5000 کنال قیمتی زرعی زمین پر قبضہ کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ اگر تعلیم واقعی ترجیح ہوتی تو پہلے یکطرفہ ریزرویشن کیوں نافذ کیا گیا؟”
التجا مفتی کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات کشمیری عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہیں اور انہیں کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ترقی کے نام پر زمینوں کو ہتھیانے کا سلسلہ جاری: التجا مفتی
