سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کو سرینگر کے برزلہ بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال اور بمنہ چلڈرن ہسپتال کا اچانک دورہ کیا تاکہ سخت سردی کے دوران صحت کے مراکز کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ کے اس اچانک دورے نے ڈاکٹروں اور ہسپتال انتظامیہ کو حیرت میں ڈال دیا کیونکہ انہیں اس دورے کی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔
وزیر اعلیٰ کو مریضوں کے ساتھ بات چیت کرتے اور وارڈز کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ “یہ دورہ بغیر کسی پیشگی تیاری کے حقیقت حال کا جائزہ لینے کا بہترین موقع ثابت ہوا”۔
دورے کے دوران وزیر اعلیٰ نے ہسپتال عملے اور مریضوں سے ملاقات کی اور طبی سازوسامان، گرمی کے انتظامات اور ایمرجنسی سہولیات کی دستیابی کے بارے میں تفصیلات حاصل کیں۔ ان کا مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ سخت موسم سرما کے دوران صحت کے مراکز ضروری خدمات فراہم کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار رہیں۔
عمر عبداللہ نے سخت سردی کے سبب درپیش مشکلات پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس وقت جاری شدید سرد موسم نے نہ صرف بجلی اور پانی کی فراہمی کو متاثر کیا ہے بلکہ سردی سے متعلق امراض میں بھی اضافہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے ہسپتال انتظامیہ سے گفتگو کرتے ہوئے زور دیا کہ ہسپتالوں میں حرارتی نظام چوبیس گھنٹے فعال رہے اور ادویات کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے کہا، “سخت سرد موسم کے دوران ہسپتالوں کا فعال رہنا بے حد ضروری ہے تاکہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں”۔
انہوں نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی خدمت کے جذبے کو سراہتے ہوئے ان کی محنت کو خراج تحسین پیش کیا، جو چیلنجنگ حالات کے باوجود معیاری علاج فراہم کر رہے ہیں۔
عوام نے وزیر اعلیٰ کے اس فعال طرز عمل کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی زمینی سطح پر موجودگی عوامی مسائل کے حل کے لیے ان کی سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ ہفتہ سرینگر میں قیام کریں گے تاکہ محکمہ بجلی اور دیگر ضروری خدمات کی کارکردگی کا خود جائزہ لے سکیں۔
یہ دورے سخت موسم سرما میں صحت کے اداروں اور عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے وزیر اعلیٰ کی سنجیدہ کوششوں کا بولتا ثبوت ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا برزلہ بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال اور بمنہ چلڈرن ہسپتال کا اچانک دورہ
