سرینگر// جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے منگل کو کشمیر وادی میں شدید سردی کے دوران بجلی کی فراہمی کی بدترین صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت کی غفلت پر سخت اعتراض کیا ہے۔ پی ڈی پی کے جنرل سیکریٹری اور سابق رکن قانون ساز محمد خورشید عالم نے کہا کہ بجلی کی غیر مستقل فراہمی اور طویل لوڈ شیڈنگ نے کشمیر وادی کے عوام کو بے بس کر دیا ہے، جبکہ آکسیجن کی ضرورت رکھنے والے مریض اپنی جانوں کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
ایک بیان میں خورشید عالم نے کہا کہ کووڈ کے بعد کی صورتحال میں جب پلمونری بیماریوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، کشمیر کے بیشتر مریضوں کو آکسیجن کنسنٹریٹرز کی ضرورت ہے اور ان مشینوں کے چلانے کے لئے بجلی ضروری ہے۔ “ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ بجلی کی طویل بندش ہے جو روزانہ 8 سے 9 گھنٹے تک جاری رہتی ہے۔ ہم نے ایسی کئی اطلاعات موصول کی ہیں کہ لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں کیونکہ آکسیجن کنسنٹریٹرز بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے کام نہیں کر سکے۔ حکومت عوام کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے”۔
خورشید عالم نے مزید کہا کہ حکومت کے دعووں کے برعکس، جہاں سمارٹ میٹرنگ سے بوجھ کم کرنے کا وعدہ کیا تھا، حقیقت زمین پر مختلف ہے۔ “ایک طرف عوام پر بھاری بجلی کے بلز عائد کیے جا رہے ہیں اور دوسری طرف انہیں سب سے زیادہ ضرورت کے وقت بجلی کی فراہمی نہیں دی جا رہی۔ حکومت عوام کا استحصال کر رہی ہے اور یہ ایک انتقامی روش ہے جو اس حکومت نے بے بس عوام کے خلاف اختیار کی ہے”۔
خورشید عالم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں جاری سردی کی لہر کے دوران بجلی کی فراہمی کو ایمرجنسی سروس کے طور پر دیکھا جائے اور فوری طور پر مرکزی حکومت کے ساتھ معاملہ اٹھایا جائے تاکہ کشمیر وادی میں بجلی کی فراہمی کی فراہمی 24 گھنٹے کی بنیاد پر کی جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمو ں و کشمیر میں بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ اور غیر حکومتی اجارہ داری پر حکومتی خاموشی افسوسناک ہے۔ خورشید عالم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سابقہ ریاست کے فود سپلائیز اینڈ کنزیومر افیئرز ڈیپارٹمنٹ میں قائم کی گئی اس ونگ کو دوبارہ فعال کرے تاکہ لوگوں کو ناجائز منافع خوروں سے بچایا جا سکے اور قیمتوں پر موثر نگرانی کی جا سکے۔
کشمیر میں بجلی بحران؛ پی ڈی پی کا حکومت پر غفلت برتنے کا الزام
