عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وادی کشمیر میں جاری شدید سردی کی لہر کے درمیان، جس سے بجلی اور پانی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وادی کشمیر میں بجلی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔وزیر اعلی ، جنہوں نے خود کو وادی میں اس مشکل وقت میں بحران کے انتظام کی نگرانی کے لیے تعینات کیا ہے، نے بجلی کی قلت کو دور کرنے اور رہائشیوں کے لیے مناسب ضروری خدمات کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ نے بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب کو پورا کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا اور حکام کو سخت سردی کے موسم میں بجلی کی قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کارکردگی کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے پاور ڈیو لپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ طے شدہ کٹوتی پروگرام کی سختی سے تعمیل کریں اور صارفین کو پہلے سے آگاہ رکھنے کے لیے منصوبہ بند بجلی کی بندش کی مناسب تشہیر کو یقینی بنائیں۔وزیر اعلیٰ کو وادی میں بجلی کی موجودہ صورتحال بشمول لوڈ کرٹیلمنٹ پلان (LCP) اور طلب بمقابلہ کھپت کے اعدادوشمار کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ بجلی کی فراہمی میں پچھلے سال کے مقابلے میں 7-8 فیصد اضافے کے باوجود، شدید سردی نے دستیاب وسائل سے زیادہ لوڈ پروفائل میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس میں کم سے کم پانی کے اخراج کی وجہ سے بجلی کی ریکارڈ کم پیداوار کی وجہ سے یہ صورتحال مزید گھمبیر ہوتی ہے۔عہدیداروں نے وزیر اعلیٰ کو طلب اور رسد کے فرق کو کم کرنے کے لیے محکمہ کی مداخلتوں سے بھی آگاہ کیا۔یہ اطلاع دی گئی کہ بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے گزشتہ موسم سرما کے بعد سے صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ فیڈرز کے نقصانات کی بنیاد پر لوڈ کم کرنے کے پروگرام کو معقول بنائیں اور بجلی کی تقسیم کو بڑھانے کے لیے آپشنز تلاش کریں۔انہوں نے قانون کی پابندی کرنے والے صارفین کو ترغیب دیتے ہوئے سب کو بجلی فراہم کرنے میں مساوات کی اہمیت پر بھی زور دیا لیکن مناسب بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا، خاص طور پر شدید سردی کے اس دور میں، عام لوگوں کے لیے دستیاب کرایا جائے۔وزیر اعلیٰ نے بجلی کی تقسیم کے نظام کی نگرانی اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز (DTs) اور فیڈرز کی سمارٹ میٹرنگ کی فوری ضرورت پر زور دیا۔بعد ازاں وزیراعلیٰ نے لوڈ مانیٹرنگ سسٹم کا جائزہ لینے کے لیے بمنہ میں سب لوڈ ڈسپیچ سینٹر (SLDC) کا معائنہ کیا۔انہیں بجلی کے لوڈ اور استعمال کی ڈویژن اور ضلع وار تفصیلات فراہم کی گئیں اور انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ زیادہ سے زیادہ کارکردگی کے ساتھ بجلی مختص کریں یا رکاوٹوں کو کم سے کم کریں۔ شدید سردی کے حالات سے پیدا ہونے والی مشکلات سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے حکام پر زور دیا کہ وہ ضروری خدمات کے لیے بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو ترجیح دیں اور جاری سردی کی لہر سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سرگرم رہیں۔