عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// وادی کشمیر میں شدید سردی کی لہر کے دوران پیر کے روز سرینگر کی مشہور ڈل جھیل کی سطح جم گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، شہر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 7 ڈگری سیلسیس رہا۔
شدید سردی کی وجہ سے مقامی لوگوں کو سخت مشکلات درپیش ہیں۔
ایک مقامی شہری نے کہا، “موسم بہت سرد ہو گیا ہے… ہمارے ہاتھ جم رہے ہیں اور ڈل جھیل منجمد ہو چکی ہے”۔
محکمہ موسمیات نے 24 دسمبر سے وادی کشمیر اور جموں میں شدید سردی کی پیش گوئی کی ہے۔
اس سے قبل، 22 دسمبر کو، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ریاست میں جاری شدید سردی کے دوران پانی اور بجلی کی فراہمی میں مشکلات کے پیش نظر جموں کے اپنے طے شدہ پروگرام منسوخ کر دیے۔
عمر عبداللہ نے ایک پوسٹ میں لکھا، “کشمیر وادی میں شدید سردی اور پانی و بجلی کی فراہمی میں مشکلات کے پیش نظر، میں نے اپنے جموں کے آئندہ پروگرام منسوخ کرنے اور اگلے ہفتے سرینگر میں قیام کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بجلی اور دیگر اہم محکموں کی کارکردگی کی ذاتی طور پر نگرانی کر سکوں”۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جن پروگرامز کو ان کے جموں کے دورے کی منسوخی کے باعث نقصان ہوا ہے، وہ ان کی تلافی کریں گے۔ اِن باتوں کا اظہار انہوں نے جیسلمیر، راجستھان سے سرینگر سفر کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیا۔